جولائی میں ترسیلات زر 3.2 ارب ڈالر، سالانہ بنیادوں پر 7.4 فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
جولائی 2025 میں ترسیلات زر 3.2 ارب ڈالر رہیں، سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 7.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا اہم اقدام، ترسیلات زر سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی 2025 میں کارکنوں کی ترسیلات زر کی مد میں 3.2 ارب امریکی ڈالر موصول ہوئے، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 7.
اعداد و شمار کے مطابق ترسیلات زر کا سب سے بڑا حصہ سعودی عرب سے آیا، جہاں سے 823.7 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 665.2 ملین ڈالر، برطانیہ سے 450.4 ملین ڈالر اور امریکا سے 269.6 ملین ڈالر بھیجے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر ریکارڈ بلند سطح پر، وزیراعظم کا اظہار تشکر
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر میں یہ اضافہ معیشت کے لیے حوصلہ افزا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیٹ بینک پاکستان ترسیلات زر سمندر پار پاکستانیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک پاکستان ترسیلات زر سمندر پار پاکستانی ترسیلات زر ملین ڈالر
پڑھیں:
سندھ میں سرکاری اسپتالوں کے ملازمین کا کل سے تمام او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان
کراچی:سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے ملازمین نے ڈسپیرئنس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ، تنخواہوں میں 70 فیصد اضافہ اور پنشن کٹوتی کے خاتمے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے کل تمام او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں کے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسپیرنس الاؤنس میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے، گریڈ 1 تا گریڈ 22 کے تمام مستقل ملازمین کی تنخواہوں میں 70 فیصد اضافہ کیا جائے، گروپ انشورنس و بینولنٹ فنڈ کی ادائیگی بروقت کی جائے اور پنشن میں کسی قسم کی کٹوتی نہ کی جائے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ان تمام مطالبات کی منظوری کے لیے کل سے سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز اور دفاتر مکمل طور پر بند رکھے جائیں گے، صرف ایمرجنسی سروسز فراہم کی جائیں گی۔
یہ اعلان گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کے اجلاس کے بعد کیا گیا، جو سول اسپتال کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پی ایم اے، وائی ڈی اے، وائی این اے، الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز ایسوسی ایشن سندھ، سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف، پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف 041 و 2076، ینگ پیرا میڈیکل اسٹاف اور سندھ ایمپلائز الائنس کے چیئرمین حاجی محمد اشرف خاصخیلی سمیت متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔
رہنماؤں نے واضح کیا کہ یہ اقدام سرکاری ملازمین کے جائز مطالبات کی منظوری کے لیے اٹھایا گیا ہے اور جب تک حکومت مثبت اقدامات کا اعلان نہیں کرتی، بائیکاٹ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بھر کے تمام سرکاری ملازمین ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں اور اپنے حقوق کے لیے کسی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔