جمہوریت کے دفاع کیلئے اپوزیشن کا اتحاد لازمی ہے، مولانا سجاد نعمانی
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن منصفانہ اور شفاف طریقے سے کام کرنے میں ناکام رہتا ہے تو سیاسی جماعتوں اور بھارت کی عوام کو انتخابات کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے انتخابی ایمانداری، آئینی جوابدہی اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مضبوط اتحاد کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو اپنے آئینی مینڈیٹ کے مطابق مکمل ایمانداری، غیر جانبداری اور شفافیت کے ساتھ کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ای سی آئی کو حکومتی دباؤ میں کام کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے، جس سے جمہوری ڈھانچے کمزور ہو رہے ہیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے خصوصی طور پر بہار میں ہو رہے "اسپیشل انٹینسیو ریویژن" مہم کے دوران 65 لاکھ ووٹروں کے ناموں کو ہٹانے پر سنگین اعتراضات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دستاویزات کا مطالبہ کیا گیا جو بہار کے عام لوگوں کے پاس نہیں ہیں، بہار میں خواندگی اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے، یہ ایک منظم طریقہ ہے جس سے آبادی کے ایک حصے کو ووٹنگ کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اور یہ غیر جمہوری اور شرمناک ہے۔
مولانا سجاد نعمانی نے خبردار کیا کہ اگر الیکشن کمیشن منصفانہ اور شفاف طریقے سے کام کرنے میں ناکام رہتا ہے تو سیاسی جماعتوں اور بھارت کی عوام کو انتخابات کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنا چاہیئے، جو ایک پرامن اور آئینی احتجاج کا طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ادارے جمہوریت کا تحفظ نہ کریں تو عوام کو کرنا ہوگا۔ بہار اسمبلی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ریاست کی اسٹریٹجک اہمیت ہے اور بہار کو بی جے پی سے بچانا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہوگیا ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے راہل گاندھی کی پارلیمنٹ میں حالیہ خطاب کی بھرپور تعریف کی اور اسے "جرأت مندانہ، تاریخی، اور سچائی سے بھرپور" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے راہل گاندھی نے آئینی سالمیت، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور جمہوری پسماندگی کے مسائل کو اٹھایا ہے، وہ حقیقی قیادت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے راہل کو سیاسی فائدہ کے لئے مسلمانوں سے دوری بنانے کا مشورہ دیا ہے، تو یہ اُنکی غلط فہمی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا سجاد نعمانی نے انہوں نے کہا کہ کرتے ہوئے کہ اگر
پڑھیں:
بہارالیکشن:جنریشن زی ووٹ چوری روکے،راہل گاندھی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پورنیہ: بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کے روز بہار کے پورنیہ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جنریشن زی سے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی ووٹ چوری روکے۔
راہل گاندھی نے ایک بار پھر ووٹ چوری کے مسئلے کو اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ بہار میں لاکھوں لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں اور جن کے ووٹ کاٹے گئے وہ زیادہ تر مہاگٹھ بندھن کے حامی تھے، اسی طرح ووٹر لسٹ میں غلط نام جوڑے گئے ہیں۔
انہوں نے جنریشن زی (Gen-Z) سے اپیل کی کہ آپ سب کو پولنگ بوتھ پر چوکس رہنا ہے۔ بی جے پی کے لوگ انتخابات چرانے کی پوری کوشش کریں گے لیکن بہار کے نوجوانوں اور جنریشن زی کو آئین کی حفاظت کرنی ہے۔
ہمیں ان لوگوں کو روکنا ہے جو انتخابات چرانے کی کوشش کریں گے، یہ ہماری ذمہ داری ہے، راہل نے کہا کہ پولنگ بوتھ پر ہمیں ووٹ چوری کرنے والوں کو روکنا ہوگا یہی ہمارا فرض ہے۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ووٹ چوری کے دم پر ہی انتخابات جیت رہے ہیں۔ میں نے ہریانہ کے انتخابات میں جو کچھ دیکھا ویسا ہی بہار میں بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے نوجوانوں کو اسے روکنا ہوگا۔
بی جے پی ہر جگہ ووٹ چوری کرکے اقتدار حاصل کر رہی ہے، لیکن بہار میں ہم کسی بھی قیمت پر ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔
راہل گاندھی نے وعدہ کیا کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کے بعد تعلیم کو ترجیح دی جائے گی اور یونیورسٹیوں و کالجوں کی ترقی پر خاص توجہ ہوگی۔
انہوں نے یاد دلایا، ”یہ وہی بہار ہے جہاں کبھی نالندہ یونیورسٹی ہوا کرتی تھی، جہاں دنیا بھر سے لوگ علم حاصل کرنے آتے تھے۔“
انہوں نے پیپر لیک کے مسئلے پر بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا، ”آج جو نوجوان ایمانداری سے پڑھائی کرتے ہیں، انہیں پیپر لیک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ کچھ لوگوں کو پہلے ہی امتحان کا پرچہ مل جاتا ہے۔“
انہوں نے وعدہ کیا کہ جیسے ہی دہلی میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی، ہم بہار میں بہترین یونیورسٹیاں قائم کریں گے تاکہ نوجوانوں کو باوقار تعلیمی مواقع مل سکیں۔