کرکٹ کی دنیا میں آج کل کئی فرینچائز لیگز چل رہی ہیں، جن میں انڈین پریمیئر لیگ (IPL)، پاکستان سپر لیگ (PSL)، جنوبی افریقہ کی SA20، آسٹریلیا کی بگ باش لیگ، کیریبین پریمیئر لیگ (CPL)، متحدہ عرب امارات کی ILT20 اور انوکھی فارمیٹ والی دی ہنڈرڈ شامل ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون سی لیگ سب سے بہتر ہے؟

بی بی سی اسپورٹ نے کرک وِز کی مدد سے مختلف میٹرکس کا جائزہ لے کر اس سوال کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔ موازنہ کرنے کے لیے چھکوں کی اوسط، ڈاٹ بالز کی شرح، ہوم ایڈوانٹیج، وکٹ لینے والے بولرز کی قسم، اور آخری اوور یا آخری بال تک میچز کی تعداد جیسے عوامل کو دیکھا گیا ہے۔ ہر کسی کی پسند مختلف ہو سکتی ہے؟ کچھ کو زیادہ رنز پسند ہیں تو کچھ کو قریبی مقابلہ، کچھ کو فاسٹ بولنگ پسند ہے تو کچھ کو اسپن کا فن۔

دی ہنڈرڈ کو یہی توقع تھی کہ اس میں زیادہ آخری بال تک جانے والے مقابلے ہوں گے اور واقعی ایسا ہوا ہے، لیکن IPL نے اس لحاظ سے سب سے آگے ہے۔ IPL میں قریباً 29 فیصد میچز آخری اوور تک جاتے ہیں، جبکہ PSL 27.

5 فیصد اور دی ہنڈرڈ 24.4 فیصد پر ہے۔

SA20 لیگ میں سب سے زیادہ (60 فیصد) میچز ہوم ٹیم جیتی ہے، جبکہ IPL میں یہ شرح سب سے کم (45.4 فیصد) ہے۔IPL سب سے زیادہ رنز بنانے والی لیگ ہے، اس کے بعد PSL اور ILT20 آتی ہے۔ دی ہنڈرڈ میں سب سے کم رنز بنتے ہیں، لیکن اس کی وجہ میچ کا کم بولز پر مشتمل ہونا ہے۔PSL کی اوسط پہلی اننگز کا اسکور 180 ہے جو IPL کے 179 سے تھوڑا زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: علی ترین کی پی ایس ایل پر کڑی تنقید، ’اب جشن نہیں، جوابدہی کی ضرورت ہے‘

اسپن بولرز کی سب سے زیادہ کامیابی کی لیگ کیریبین پریمیئر لیگ ہے، جبکہ فاسٹ بولرز کو آسٹریلیا میں زیادہ کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ باقی لیگز میں فاسٹ اور اسپن کا تناسب قریباً برابر ہے۔

بین الاقوامی کیپ والے کھلاڑیوں کی تعداد کے حساب سے ILT20 لیگ سب سے آگے ہے (اوسطاً 423 کیپس)، اس کے بعد PSL (351) اور IPL (335) آتے ہیں۔ بگ باش لیگ میں یہ تعداد سب سے کم ہے (145 کیپس)، کیونکہ آسٹریلیا کے بہترین کھلاڑی اس وقت بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہے ہوتے ہیں۔

CPL کے میچز سب سے طویل (قریباً 4 گھنٹے)، IPL دوسرے نمبر پر اور بگ باش سب سے مختصر (3 گھنٹے 10 منٹ) ہوتے ہیں۔ دی ہنڈرڈ سب سے تیز میچ ہے جس کی مدت 2 گھنٹے 42 منٹ ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 10: آن لائن میچز دیکھنے والوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ

ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے بی بی سی نے ’انٹرٹینمنٹ انڈیکس‘ تیار کیا جس میں IPL نے سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے اور سب سے آگے آیا۔ اس کے بعد PSL، ILT20، دی ہنڈرڈ اور آخر میں بگ باش آیا۔

یہ نتیجہ ظاہر کرتا ہے کہ IPL آج بھی فرینچائز کرکٹ کا سونا معیار ہے جبکہ بگ باش کو مقابلہ کرنے کے لیے تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا نے بھی اس حوالے سے سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنا شروع کر دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

IPL PSL آسٹریلیا کی بگ باش بابراعظم پی ایس ایل دی ہنڈرڈ ورات کوہلی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آسٹریلیا کی بگ باش پی ایس ایل ورات کوہلی سب سے زیادہ کچھ کو

پڑھیں:

اذان اویس اور شمائل حسین نے رنز کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا

اسلام آباد:

پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرکٹ اسٹارز اذان اویس اور شمائل حسین نے انگلینڈ کے خلاف حالیہ شاہینز سیریز میں شاندار کارکردگی کے ذریعے رنز کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

قومی ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل کی قیادت میں پاکستان شاہینز نے تین میچوں کی ون ڈے سیریز 1-2 سے جیتی جبکہ دو تین روزہ میچ بارش کی نذر ہوکر بغیر نتیجہ ختم ہوئے۔

سیریز کینٹ، ہوو اور کینٹربری کے میدانوں میں کھیلی گئی جہاں نوجوان کھلاڑیوں نے مستقل مزاجی اور زبردست شراکت داریوں کے ذریعے میچز پر اپنی گرفت مضبوط رکھی۔

اذان نے سات اننگز میں 276 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنائے جبکہ شمائل جو ابتدائی دو میچز میں نہیں کھیلے، نے پانچ اننگز میں 193 رنز اسکور کیے، دونوں کی بیٹنگ اوسط تقریباً 39 رہی۔

سیریز کے فیصلہ کن تیسرے ون ڈے میں ان دونوں نے 100 سے زائد رنز کی شراکت قائم کی جو 261 رنز کے ہدف کے تعاقب کی بنیاد بنی اور میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔

تین روزہ میچز بارش سے متاثر ہوئے تاہم اس دوران روہیل نذیر اور علی ذریاب نے سنچریاں اسکور کیں جبکہ عامر حمزہ، عبید شاہ، موسیٰ خان اور میران ممتاز نے باؤلنگ میں اچھی کارکردگی دکھائی۔

بیٹنگ کے مجموعی اعزازات بھی اذان اور شمائل نے اپنے نام کیے۔ پی سی بی ویب سائٹ کے مطابق شمائل نے تین میچز کی مشترکہ کارکردگی میں اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ رنز بنائے۔

شمائل سیریز میں مجموعی طور پر انگلینڈ کے لوک بینکنسٹین (197 رنز) کے بعد دوسرے نمبر پر رہے۔ دیگر نمایاں بلے بازوں میں علی ذریاب (166)، حیدر علی (159)، روہیل نذیر (136)، سعود شکیل (128) اور محمد سلیمان شامل تھے، جبکہ عمیر بن یوسف (77) اور معاذ صداقت (61) نے بھی کچھ رنز بنائے۔

شمائل کا اسٹرائیک ریٹ 74 جبکہ اذام کا 53 رہا، جو ان کے بیٹنگ انداز کی عکاسی کرتا ہے شمائل دلکش اسٹروک پلیئر جبکہ اذان تحمل سے کھیلنے والے بلے باز کے طور پر سامنے آئے۔

یہی دونوں کھلاڑی گزشتہ سال کے فرسٹ کلاس سیزن میں بھی رنز لسٹ میں نمایاں رہے۔ اذان نے قائدِ اعظم ٹرافی میں 844 رنز بنا کر سرفہرست رہے اور اپنی ٹیم سیالکوٹ کو ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ شمائل حسین نے صدر ٹرافی میں 727 رنز کے ساتھ دوسرا نمبر حاصل کیا، جس میں ٹورنامنٹ کی تیز ترین ڈبل سنچری بھی شامل تھی۔

متعلقہ مضامین

  • آئی پی ایل دنیا کی سب سے زیادہ انٹرٹینگ ٹی 20 لیگ، پی ایس ایل کا دوسرا نمبر
  • روزانہ کیلا کھانے سے جسم میں کیا مثبت تبدیلیاں آتی ہیں؟
  • صرف ماضی یاد کرنے نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا اعادہ کرتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلند ترین سطح پر
  • کراچی میں ہونیوالے آئی ایم سی اوور 40 ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ سے متعلق اہم خبر
  • آئی فون 17‘ کی آمد قریب، آئی فون 15 اور 16 کا موازنہ
  • یو اے ای سہ فریقی سیریز؛ پاکستان اور افغانستان کے شائقین کیلیے بڑا فیصلہ
  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
  • اذان اویس اور شمائل حسین نے رنز کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا