—فائل فوٹو

تھرپارکر میں آر او پلانٹس کی مرمت و دیکھ بھال کے فنڈز میں 15 کروڑ سے زائد کی خوردبرد ثابت ہونے پر چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے دو ایگزیکٹیو انجینئرز کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ 

ترجمان کے مطابق چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے دونوں افسران کی برطرفی کی منظوری دیتے ہوئے افسران سے خوردبرد شدہ رقم واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ 

چیف سیکریٹری کے ترجمان  نے کہا کہ انکوائری میں دونوں افسران پر فنڈز کے ناجائز استعمال کے الزامات ثابت ہوئے، الزامات ثابت ہونے پر دونوں افسران کو سندھ سول سرونٹس رولز کے تحت سزا دی گئی

ترجمان کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام اضلاع میں پلانٹس کی مانیٹرنگ کا حکم دے دیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چیف سیکریٹری

پڑھیں:

اراکین سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور

صوبائی وزیر پارلیمانی امور نے سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2025ء پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم کا مقصد بورڈز میں 20 اور 21 گریڈ کے افسران کو بھی چیئرمین تعینات کرنے کی اجازت دینا ہے تاکہ قابل افسران کی تقرری ممکن ہو اور بورڈز کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اراکینِ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر قادر شاہ نے کی جبکہ بل صوبائی وزیر پارلیمانی امور ضیا الحسن لنجار نے پیش کیا، تمام اراکین نے بل کی حمایت کی اور مرحلہ وار منظوری دی گئی۔ ضیا لنجار نے سندھ بورڈز آف انٹرمیڈیٹ و سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2025ء بھی پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس ترمیم کا مقصد بورڈز میں 20 اور 21 گریڈ کے افسران کو بھی چیئرمین تعینات کرنے کی اجازت دینا ہے تاکہ قابل افسران کی تقرری ممکن ہو اور بورڈز کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔

رکن اسمبلی صابر قائم خانی نے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بورڈز کی خودمختاری برقرار رکھنی چاہیے اور بل کو دوبارہ کمیٹی میں بھیجا جانا چاہیے تاکہ تجاویز پر بحث ہو سکے، تاہم بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ضیا لنجار نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے صرف ایک نام بھیجا جاتا ہے جس کی وجہ سے جج تعینات کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اختیارات بڑھانے کی ضرورت ہے اور بعض عدالتوں میں 72 سال کے ریٹائرڈ جج بھی کام کر رہے ہیں جس سے مزید مسائل جنم لیتے ہیں۔ اجلاس کے وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کی رکن فرح سہیل نے مزارات کی دکانوں کے کرایوں سے متعلق سوالات اٹھائے۔

پارلیمانی سیکرٹری اوقاف شازیہ سنگہار نے بتایا کہ دکانیں 3 سال کے لیے کرایہ پر دی جاتی ہیں اور اگر کرایہ دار ادائیگی نہ کرے تو ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محکمہ اوقاف کا ریکارڈ کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینئر راہنما نثار کھوڑو نے بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پبلک کمیٹی کا واضح ذکر نہیں ہے حالانکہ کمیٹی کی شمولیت اہم ہوتی ہے۔ ایم کیو ایم کے رکن عمار صدیقی نے تحریکِ استحقاق پیش کی کہ ان کے حلقے میں سوئی گیس کی بحالی کے کام سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اجلاس میں ضیا الحسن لنجار نے اینٹی ٹیررازم سندھ ترمیمی بل 2025ء بھی ایوان میں پیش کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کہانیاں سنانا صحت کی دیکھ بھال میں بہتری لا سکتا ہے،ماہرین
  • اراکین سندھ اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور
  • ہم ثابت کرینگے کہ مودی ووٹ چوری کرکے وزیراعظم بنے ہیں، راہل گاندھی
  • پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز کے 5 سال میں بجلی بلز کی مد میں 13 کروڑ سے زائد اخراجات
  • ماہرین کاپاکستان میں ٹیک پر مبنی ہیلتھ کیئر اصلاحات پر زور
  • پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز کے 5 سال میں  بجلی بلز کی مد میں 13 کروڑ سے زائد اخراجات
  • بے نظیر ہیو من ریسورس، ڈھائی کروڑ روپے کے ٹھیکوں پر افسران کی کمائی
  • ایف بی آر میں پاکستان کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے90سے زائد افسران کے تبادلے
  • 5 اگست کی تحریک نے ثابت کر دیا قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، حلیم عادل شیخ