بلوچستان کی ترقی و خوشحالی اور عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے ، وہاں کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں،وزیر اعظم محمد شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے ،حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
(جاری ہے)
پی ایم آفس کے پریس ونگ کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم محمد شہباز شریف نے صدر نیشنل پارٹی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سے ہفتے کو یہاں ملاقات کے دوران کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے ،حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بلوچستان کی ترقی کے لئے خصوصی کوششیں کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ بھی موجود تھے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلوچستان کی ترقی کے لئے
پڑھیں:
ڈیجیٹل یوتھ ہب سے ہزاروں نوجوان باعزت روزگار حاصل کر رہے ہیں: وزیرِ اعظم
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب سے ہزاروں نوجوان باعزت روزگار حاصل کر رہے ہیں۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت این آئی ٹی بی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نےوزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے برآمدات کے گزشتہ برس کے ہدف، 3.8 ارب ڈالر کے حصول کی پزیرائی کرتے ہوئے، 30 ارب ڈالر کے ہدف کو عبور کرنے کیلئے آئندہ برسوں کے سالانہ اہداف اور درکار اقدامات پر جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت دی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ڈیجیٹائیزیشن سے معیشت کی ترقی اور اسے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، آئی ٹی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور اسکا انفراسٹرکچر متعارف کروایا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ این آئی ٹی بی (NITB) کے بنیادی ڈھانچے کی ازسر نو تنظیم اور مارکیٹ سے بہترین افرادی قوت بھرتی کی جائے، خوش آئند ہے کہ نوجوانوں بالخصوص خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے حوالے سے خود انحصار بنانے کیلئے سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ای-آفس کے اطلاق سے سرکاری دفاتر میں پیپر لیس گورننس کی بدولت وقت اور وسائل دونوں کی بچت ہو رہی ہے، نوجوانون کو انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں تعلیم و ہنر فراہم کرکے انہیں بین الاقوامی سطح پر مسابقت کی استعداد سے لیس کر رہے ہیں۔
اجلاس کو این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم پر پیش رفت اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2025 میں وزارت کے اقدامات کی بدولت پاکستان کی آئی ٹی شعبے کی برآمدات نے 19 فیصد نمو کے ساتھ 3.8 ارب ڈالر کا ہدف عبور کیا جبکہ ملک میں فری لانسرز کی تعداد میں 91 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے تحت 386 نئے اسٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی. 14 کو عالمی سطح پر بھیجا گیا جبکہ ملک کے 26 شہروں میں 40 ای-روزگار مراکز قائم کئے گئے. 4 پاکستانی ٹیمز بلیک-ہیٹ ایم ای اے میں دنیا کی 50 بہترین ٹمیز میں شمار ہوئیں، جبکہ 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے و مفاہمتی یادداشتیں ہوئیں۔اجلاس کو آگاہ کیا کہ مجموعی طور پر تقریباً 3 لاکھ 15 ہزار طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی. جس میں خواتین کو شعبہ انفارمیںشن ٹیکنالوجی میں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے تقریباِ 1 لاکھ 15 ہزار خواتین بھی شامل ہیں، نیشنل انکیوبیشن سینٹر میں 130 خواتین کی سربراہی میں قائم اسٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی جبکہ ملک بھر میں خواتین کیلئے خصوصی تربیتی مراکز بھی قائم کئے گئے.اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 2200 وفاقی سرکاری افسران و اہلکاروں کو تربیت فراہم کی گئی، اسی طرح تقریباً 3 ہزار طلباء و طالبات کو سائیبر سیکیورٹی میں تربیت دی گئی۔گورننس کی بہتری کیلئے وزیرِ اعظم کے ویژن کے مطابق ڈیجیٹائیزیشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاک-ایپ کے ذریعے 6.2 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا. وفاقی سرکاری دفاتر میں 98 فیصد ای-آفس کا اطلاق اور 51 ایسے نئے سسٹمز متعارف کروائے گئے جس سے گورننس کی بہتری میں معاونت ملے گی۔ٹیلی کام سیکٹر کے بارے میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزارت کے اقدامات کی بدولت گزشتہ برس میں 5 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگوں کی 4G تک رسائی کے ہدف کو عبور کیا گیا۔ کی حد کو عبور کیا. 10 لاکھ نئے انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔اجلاس کو این آئی ٹی بی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ادارے میں عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نئے نظام کی تشکیل پر کام تیزی سے جاری اور حتمی مراحل میں ہے۔ اس وقت این آئی ٹی بی 179 سے زائد ویب سائٹس، 31 سے زائد موبائل ایپلیکیشنز، 113 سے زائد پوٹلز اور 57 کنسلٹینسی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم میں صارف کے تجربے کو بہترین، مستقبل کی تبدیلیوں کو ملحوظ خاطر، جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر، گورننس و سروس ڈیلیوری کی بہتری، سائبر سیکیورٹی، رسک مینجمنٹ، تحقیق، جدت اور افرادی قوت کی استعداد میں اضافے کو مد نظر رکھا جا رہا ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے اور ملکی آئی ٹی برآمدات کو آئندہ برسوں میں 30 ارب ڈالر پر پہنچانے کیلئے بتدریج سالانہ اضافے پر مبنی اہداف کا لائحہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔