امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان دہائیوں پر محیط تنازع کا خاتمہ ایک تاریخی کامیابی ہے، یہ امن معاہدہ ان کی ثالثی سے ممکن ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ تو ’ِبہاری‘ نکلے، بھارت میں برتھ سرٹیفکیٹ جاری

اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آرمینیا اور آذربائیجان 35 سال سے زائد عرصے سے لڑ رہے تھے، متعدد عالمی شخصیات نے اس تنازع کو حل کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکیں، تاہم بالآخر ہم نے امن معاہدہ کرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور صدر ان کی سب سے بڑی خواہش دنیا میں امن و استحکام قائم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ وہ پیر کے روز واشنگٹن میں پُرتشدد جرائم کے خاتمے کے لیے اقدامات سے متعلق پریس کانفرنس کریں گے، واشنگٹن اس وقت دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں شامل ہے لیکن جلد ہی اسے محفوظ ترین شہروں میں شامل کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین تنازعات کے حل کے لیے امن معاہدے پر اتفاق

یاد رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودگی میں آذربائیجان کے صدر اور آرمینیا کے وزیراعظم نے مکمل جنگ بندی اور امن کے معاہدے پر دستخط کیے۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اس پیشرفت پر امریکی صدر کو نوبل امن انعام دینے کی سفارش بھی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آذربائیجان آرمینیا امریکا امن معاہدہ جنگ بندی ڈونلڈ ٹرمپ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمینیا امریکا امن معاہدہ ڈونلڈ ٹرمپ آرمینیا اور آذربائیجان آذربائیجان کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے، بلومبرگ

معروف امریکی جریدے بلومبرگ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے خدشے کے پیش نظر امریکی صدر کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

جریدے بلوم برگ کے مطابق 17 جون کو امریکی صدر نے بھارتی وزیراعظم مودی کو عشائیے پر مدعو کیا تھا تاہم مودی نے معذرت کرلی۔

رپورٹ کے مطابق مودی کو اندیشہ تھا کہ امریکی صدر ممکنہ طور پر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ان کی ملاقات کرا سکتے ہیں جس سے وہ گریز کر رہے تھے۔

بلومبرگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی روز مودی اور امریکی صدر کے درمیان 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان کشیدگی کا آغاز ہوا۔

اسی تناؤ بھرے پس منظر کے بعد بھارت اور امریکا کے تعلقات میں سرد مہری آنے لگی۔ اس کا اثر اُس وقت واضح نظر آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی معیشت کو "مردہ" قرار دے دیا۔

بعد ازاں، اسی گفتگو کے بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر عائد ٹیرف کو 50 فیصد تک بڑھا دیا۔ جس کا اطلاق 17 اگست ہوگا۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • آرمینیا آذربائیجان تنازع حل کرانے میں بہت لوگ ناکام رہے، بالآخر ہم کامیاب ہوئے: ٹرمپ
  • پاکستان کا آذربائیجان، آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کا خیرمقدم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا کا آذربائیجان اور آرمینیا کے تاریخی امن معاہدے کا خیرمقدم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا آذربائیجان اور آرمینیا کے تاریخی امن معاہدے پر خیرمقدم
  • آذربائیجان اور آرمینیا نے امن معاہدے پر دستخط کر دیے، ٹرمپ نوبیل امن انعام کے لیے نامزد
  • آذربائیجان اور آرمینیا نے امریکی صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام دینے کا مطالبہ کر دیا
  • ٹرمپ نے ایک اور جنگ رُکوا دی، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرا دیا
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے، بلومبرگ
  • صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات آئندہ چند دنوں میں ہو گی، کریملن کی تصدیق