City 42:
2025-11-08@08:05:17 GMT

گوادر کے شہریوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے

اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT

سٹی42:  شہباز شریف نے گوادر میں پانی کی قلت پر اجلاس کی صدارت کی، جس میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گوادر کے پانی اور برقی مسائل کے دیرپا حل کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ وفاقی وزیرِ پاور ڈویژن، منصوبہ بندی کمیشن، متعلقہ سیکریٹریز 15 اگست کو گوادر پہنچیں۔


 
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکم دیا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی مشاورت سے گوادر کے شہریوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

مریم نواز کا کرشمہ؛ پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے گوادر کے آبی مسائل، چیلنجز اور جاری اقدامات پر وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ برقی عدم استحکام اور ایران سے بجلی کی بندش کے باعث ڈی سیلینیشن پلانٹ کی بلا تعطل فعالیت میں مشکلات ہیں۔

انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ خضدار سے گوادر قومی گرڈ لائن کی ناقص منصوبہ بندی کے سبب وولٹیج مستحکم نہیں رہتا، گوادر کے پانی کے مسائل کے پائیدار حل کے لیے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

احتیاط کیجئے! یہ کیمیکل بچوں کو جلد جوان کر سکتا ہے

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ خضدار تا گوادر نیشنل گرڈ لائن کا ازسرِنو جائزہ لے کر ضروری اصلاحات کی جائیں، پاور ہاؤس اور جنریٹر کے ذریعے ڈی سیلینیشن پلانٹ چلانے کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بلوچستان سرفراز بگٹی گوادر کے

پڑھیں:

ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت اعلیٰ ترین عدالت، سپریم کورٹ اپیل کورٹ میں بدل جائے گی

اسلام آباد:

27 آئینی ترمیم کے تحت وفاقی آئینی عدالت کے مجوزہ قیام پر تمام نظریں سپریم کورٹ کے ججوں کے ردعمل پر لگ گئیں۔ ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت اعلیٰ ترین عدالت، سپریم کورٹ اپیل کورٹ میں بدل جائیگی۔ 

ذرائع نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ حکومت وفاقی شریعت کورٹ کی عمارت وفاقی آئینی عدالت  کو مختص کرنے پر غور کر رہی، ایک سینئر وفاقی وزیر  کے دورے پر شریعت کورٹ کے ججوں نے سپریم کورٹ سے حکومتی منصوبے پر خدشات کا اظہار کیا۔

یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ 26 ویں اور27 ویں آئینی ترمیم ججوں کے ایک گروپ کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں۔

سابق چیف جسٹس  فائز عیسیٰ نے ہم خیال ججوں کیساتھ مل کر عدالتی احکامات کے ذریعے26 ویں آئینی ترمیم کی راہ ہموار کی۔ 26 ویں ترمیم کے بعد سے سپریم کورٹ دو کیمپوں میں تقسیم ہو چکی، حکومت ان کی ایک سالہ کارکردگی سے مطمین ہے۔ 

آئینی بینچ نے عام شہریوں پر مقدمات کی فوجی عدالتوں میں سماعت کی توثیق کی، مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے حق سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ منسوخ کیا جس کے نتیجہ میں 78 مخصوص نشستیں حکمران پارٹیوں کو مل گئیں، حکومت کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت ملی ، آئینی بینچ نے کسی ایگزیکٹیو ایکشن پر سوال نہیں اٹھایا۔ 

آئینی بینچ نے 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ نہیں دیا، 27 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد وہ درخواستیں بے اثر ہو جائیگی۔

وکلاء کے مطابق اگلے 10 روز کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور آئینی بینچ کے جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کا  کردار انتہائی اہم ہو گا، 27 ویں ترمیم کا بل پیش ہونے کے بعد انہیں اٹارنی جنرل سے جائزہ کیلئے اس کا ڈرافٹ مانگنا چاہیے۔

بیرسٹر اسد رحیم نے کہا کہ تاریخ سپریم کورٹ کا تقدس پامال کرنیوالے ججوں کو معاف نہیں کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  •  مقتدر حلقے موجودہ آئین و قانون میں درج ذمہ داریوں کے پابند رہیں،تنظیم اسلامی
  • سہیل آفریدی کا سکیورٹی فورسز کیخلاف بیان غیر ذمہ درانہ ہے، سرفراز بگٹی
  • ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت اعلیٰ ترین عدالت، سپریم کورٹ اپیل کورٹ میں بدل جائے گی
  • 27ویں آئینی ترمیم جو بھی منظور کرے گا پاکستان کی سیاسی تاریخ سے اُسکا نام مٹ جائے گا، مشتاق غنی
  • پی ٹی وی بورڈ میں بلوچستان کی نمائندگی نہ ہونے پر وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا شدید ردعمل
  • پی ٹی وی بورڈ میں بلوچستان کا کوئی نمائندہ نہیں، سرفراز بگٹی کا اظہار افسوس
  • لاہور،شیخ زید اسپتال میں پینے کے پانی کی فراہمی کیلیے نصب زنگ آلودو خستہ حال کولر
  • بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، سرفراز بگٹی
  • 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسپیکر کو اہم ٹاسک دیدیا
  • افسوس ہوتا ہے جو حکومت قربانی دے کر بنائی، وہی ہمارے مقدمات میں جواب جمع نہیں کر رہی: شیر افضل مروت