گوادر کے شہریوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
سٹی42: شہباز شریف نے گوادر میں پانی کی قلت پر اجلاس کی صدارت کی، جس میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے گوادر کے پانی اور برقی مسائل کے دیرپا حل کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ وفاقی وزیرِ پاور ڈویژن، منصوبہ بندی کمیشن، متعلقہ سیکریٹریز 15 اگست کو گوادر پہنچیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکم دیا کہ وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی مشاورت سے گوادر کے شہریوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
مریم نواز کا کرشمہ؛ پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے گوادر کے آبی مسائل، چیلنجز اور جاری اقدامات پر وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ برقی عدم استحکام اور ایران سے بجلی کی بندش کے باعث ڈی سیلینیشن پلانٹ کی بلا تعطل فعالیت میں مشکلات ہیں۔
انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ خضدار سے گوادر قومی گرڈ لائن کی ناقص منصوبہ بندی کے سبب وولٹیج مستحکم نہیں رہتا، گوادر کے پانی کے مسائل کے پائیدار حل کے لیے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
احتیاط کیجئے! یہ کیمیکل بچوں کو جلد جوان کر سکتا ہے
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ خضدار تا گوادر نیشنل گرڈ لائن کا ازسرِنو جائزہ لے کر ضروری اصلاحات کی جائیں، پاور ہاؤس اور جنریٹر کے ذریعے ڈی سیلینیشن پلانٹ چلانے کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان سرفراز بگٹی گوادر کے
پڑھیں:
بلوچستان حکومت اور پاکستان ریلویز کا پیپلز ٹرین سروس شروع کرنے پر اتفاق
حکومت بلوچستان اور پاکستان ریلویز کے درمیان عوامی فلاح و بہبود کے ایک اہم منصوبے کے تحت ’پیپلز ٹرین سروس‘ شروع کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، ابتدائی طور پر یہ ٹرین سروس سریاب سے کچلاک کے درمیان چلائی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں سروس کے جلد آغاز کے لیے عملی اقدامات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، پیپلز ٹرین سروس کوئٹہ کے نواحی علاقوں سریاب سے کچلاک کے درمیان چلائی جائے گی، جس کے روٹ پر مشاورتی عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے عوام کو باعزت، سستی اور تیز رفتار سفری سہولت فراہم کرے گا، اور یہ خطے میں سفری سہولیات کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز ٹرین سروس کے لیے انجن اور بوگیاں بیرونِ ملک سے خریدنے کے بجائے پاکستان ریلویز سے ہی حاصل کی جائیں گی تاکہ مقامی وسائل کو بروئے کار لایا جا سکے اور اخراجات میں کمی ہو۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے 6 ماہ کے عرصے میں تمام ضروری سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرادی ہے۔
مزید پڑھیں:
پاکستان ریلویز اور حکومت بلوچستان نے دستیاب انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے پر بھی اتفاق کیا، جس کا مقصد سفر کو محفوظ، آرام دہ اور تیز تر بنانا ہے۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ منصوبے کے ہر مرحلے کی ذاتی طور پر نگرانی کی جائے گی اور کسی قسم کی تاخیر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیپلز ٹرین سروس کے ذریعے مقامی افراد کو معیاری اور آسان سفری سہولیات دستیاب ہوں گی، جو بلوچستان میں خوشحالی اور ترقی کی نئی راہیں ہموار کرے گا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ پیپلز ٹرین سروس ابتدائی طورپر کوئٹہ کے نواحی علاقوں سریاب اور کچلاک کے درمیان چلائی جائے گی جس کا مقصد شہریوں کو معیاری، محفوظ اور کم لاگت سفری سہولیات فراہم کرنا ہے، منصوبے کے تحت پاکستان ریلویز کے موجودہ 5 پرانے ریلوےاسٹیشنوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ دو نئے اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان پیپلز ٹرین سروس حنیف عباسی سریاب کچلاک کوئٹہ میر سرفراز بگٹی وزیر اعلی وزیر ریلوے