امن کیلئے حکومت کیساتھ ہیں: علی امین گنڈاپور کی زیرِسربراہی قبائلی عمائدین کے جرگے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
پشاور میں وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امن کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں۔
افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں، سیکیورٹی اداروں کے نمائندوں اور علاقہ مشران پر مشتمل با اختیار جرگہ تشکیل دیا جائے۔
جرگے نے قبائلی علاقے کے لوگوں کو روزگار دینے کے لیے افغانستان کے ساتھ تجارتی راستے کھولنے کی سفارش کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
باجوڑ کے امن جرگے کی علی امین گنڈا پور سے ملاقات، ٹارگٹ آپریشن جاری رکھنے اتفاق
جرگہ ممبر کے مطابق امن جرگہ اور وزیر اعلیٰ کی ملاقات میں مشران نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو باجوڑ کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، امن جرگہ نے گزشتہ 7 روزہ مذاکرات عمل سے بھی وزیر اعلیٰ کو آگاہی دی۔ جرگہ نے وزیر اعلیٰ کو مذاکرات کے راستے میں موجود ڈیڈ لائک اور مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ باجوڑ میں امن و امان کی صورتحال بارے باجوڑ کے 50 سے زائد مشران پر مشتمل امن جرگہ کی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ جرگہ ممبر کے مطابق ملاقات میں مشران نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو باجوڑ کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا، امن جرگہ نے گزشتہ 7 روزہ مذاکرات عمل سے بھی وزیر اعلیٰ کو آگاہی دی۔ جرگہ نے وزیر اعلیٰ کو مذاکرات کے راستے میں موجود ڈیڈ لائک اور مسائل سے بھی آگاہ کیا، باجوڑ کے مشران نے وزیر اعلیٰ کو قیام امن سے متعلق ماڈل پیش کر دیا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ مشران کے تجویز کردہ ماڈل پر بات کروں گا۔ جرگہ ممبر کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کی کسی بھی علاقے سے نقل مکانی کی شدید مخالفت کی۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اپنی مرضی سے جو نقل مکانی کرنا چاہتا ہے اس کو سہولیات دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔