افغانستان میں طالبان نے گھریلو بیوٹی پارلرز بھی بند کرا دیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
کابل میں طالبان حکام نے خواتین کے گھروں میں چھپ کر چلائے جانے والے بیوٹی پارلرز کو بھی بند کروانا شروع کردیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے کارندوں نے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپے مار کر درجنوں گھریلو بیوٹی سیلون بند کروائے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق طالبان اہلکاروں نے نہ صرف بیوٹی پارلرز کا سامان ضبط کیا ہے، بلکہ گھر والوں سے کام بند کرنے کے معاہدوں پر دستخط بھی کروائے ہیں۔
کارروائی کے دوران خواتین کے موبائل فونز بھی چیک کیے گئے۔ جبکہ طالبان نے ان خواتین کو دوبارہ کام شروع کرنے پر گرفتاری اور عدالت میں پیشی کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال طالبان حکومت نے تمام بیوٹی پارلرز بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا، جس کے بعد سے خواتین نے گھروں میں خفیہ طور پر یہ سروسز جاری رکھی تھیں۔ اس تازہ کارروائی پر تاحال طالبان کا کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بیوٹی پارلرز
پڑھیں:
جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار، گرفتار کرنے کا حکم
راولپنڈی:جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار دیتے ہوئے عدالت نے راضی نامہ کرانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے جبری زیادتی اور گینگ ریپ سے متعلق کیسز میں بڑا فیصلہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ بچوں اور خواتین سے جبری زیادتی ناقابل راضی نامہ جرم ہے اور اس نوعیت کے مقدمات میں راضی نامہ کرنے والے مدعی اور گواہان بھی جرم کے مرتکب ہیں۔
عدالت نے راولپنڈی کے 19 مقدمات میں راضی نامے سے منحرف ہونے والے تمام مدعی اور گواہوں کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔ ان کیسز میں راضی کرنے والوں میں 10 خواتین اور 9 مرد مدعی شامل ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ معصوم بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو راضی نامے کے ذریعے بری نہیں کیا جا سکتا۔
سٹی پولیس آفیسر خالد ہمدانی نے تھانوں کے ایس ایچ اوز کو فوری طور پر عدالتی حکم پر عمل درآمد کی ہدایت کر دی ہے۔ عدالت نے جھوٹے مقدمات درج کرانے والی خواتین کے خلاف بھی کارروائی کا حکم جاری کیا ہے۔