نائیکوپ بننے کے کتنے ٹائم بعد سفر ممکن ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
کافی عرصے سے یہ کہا جا رہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دونوں صاحبزادے پاکستان آئیں گے، حتیٰ کہ پارٹی قیادت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ وہ تحریک انصاف کے حالیہ احتجاج میں شریک ہوں گے، مگر ایسا نہ ہو سکا۔ بعد ازاں یہ خبریں آئیں کہ عمران خان خود انہیں آنے سے روک رہے ہیں، تاہم اب ان کی بہن کا کہنا تھا کہ میرے بھتیجوں کا نائیکوپ گم ہو گیا ہے۔
نائیکوپ کیا ہے، کتنے دن میں بن جاتا ہے، اور بننے کے کتنے وقت بعد سفر کرنا ممکن ہے؟ ’وی نیوز‘ نے ان تمام سوالوں کے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قاسم اور سلیمان نے برطانوی پاسپورٹ پر ویزے کیلئے اپلائی کیا، حکومت روک نہیں سکتی، علیمہ خان
عمران خان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے، رانا عثمانسیاسی ماہر رانا عثمان نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نائیکوپ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، کسی بھی پاکستانی شہری کا نائیکوپ گم ہو جائے تو یا میعاد ختم ہو جائے تو پاکستانی سفارتخانے میں درخواست دے کر نیا کارڈ باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کے خیال میں سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف میں اس حوالے سے بحث جاری ہے کہ انہیں آنا چاہیے یا نہیں، لیکن یہ بات سب کو معلوم ہے کہ عمران خان خود انہیں پاکستان آنے سے منع کر چکے ہیں۔ تاہم پارٹی قیادت سیاست کو متحرک رکھنے اور کارکنان کا جوش برقرار رکھنے کے لیے چاہتی ہے کہ عمران خان کے صاحبزادے پاکستان آئیں، تاکہ ان کی بانی پی ٹی آئی کی تحریک میں نئی جان پڑے۔
رانا عثمان نے کہا ’میرے خیال میں وہ پاکستان تشریف نہیں لائیں گے کیونکہ عمران خان کے علاوہ جمائما بھی اس حق میں نہیں کہ ان کے بیٹے پاکستان جائیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نائیکوپ بننے کے بعد فوراً پاکستان کا سفر ممکن ہے، حتیٰ کہ اسی دن بھی روانگی ہو سکتی ہے۔
عمران خان کے بیٹے پاکستان آ سکتے ہیں، یاسر ملکسینیئر صحافی یاسر ملک نے کہاکہ عمران خان کے بیٹوں کے نائیکوپ بن چکے ہیں، اور نائیکوپ حاصل کرنے کے بعد کوئی بھی پاکستانی شہری بآسانی ملک میں داخل یا باہر سفر کر سکتا ہے۔ ان کے مطابق نائیکوپ بنوانے کے لیے صرف فیس جمع کرانی ہوتی ہے، جس کے بعد درخواست فوری پراسیس ہو جاتی ہے اور عموماً 2 سے 3 دن میں کارڈ جاری کردیا جاتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ نائیکوپ بننے کے بعد سفر کے لیے کسی پابندی کا سامنا نہیں ہوتا، چاہے آپ اگلے ایک منٹ میں روانہ ہوں یا چند گھنٹوں بعد، سب ممکن ہے۔
یاسر ملک کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان کے دونوں صاحبزادے پاکستان آ سکتے ہیں۔ اگرچہ جمائما نے واضح کیا ہے کہ ان کے بچے نہ پاکستان آئیں گے اور نہ کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لیں گے، لیکن عمران خان کی بہنوں کے مطابق وہ جب چاہیں پاکستان آ سکتے ہیں۔ چونکہ اب ان کے نائیکوپ بھی بن چکے ہیں اور ان کے پاس موجود ہیں، اس لیے امکان ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنے والد سے ملاقات کے لیے پاکستان آئیں گے، البتہ اس سے بڑھ کر کوئی سرگرمی متوقع نہیں ہے۔
نائیکوپ بننے کے بعد کسی بھی وقت سفر کیا جا سکتا ہے، احمد ولیدسیاسی تجزیہ کار احمد ولید نے کہاکہ نائیکوپ بنوانے کا طریقہ کار نہایت آسان ہے، صرف نادرا کے کسی بھی سینٹر سے رابطہ کریں، تو یہ بآسانی بن جاتا ہے۔ نائیکوپ بننے کے بعد پاسپورٹ کے ساتھ سفر کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پہنچنے پر صرف یہ بتانا ہوتا ہے کہ آپ پاکستانی شہری ہیں، اور اس صورت میں ویزا کی کوئی پابندی نہیں رہتی، بصورتِ دیگر کسی بھی شخص کو بیرونِ ملک سے سفر کے لیے ویزا لینا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر اوورسیز پاکستانی نائیکوپ ضرور بنواتے ہیں تاکہ ان کے پاس پاکستان کی شناختی دستاویز موجود رہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر نائیکوپ موجود ہو تو سفر میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آتی، کسی بھی ایئرلائن پر ٹکٹ بک کروا کر چاہے اُسی دن یا اگلے دن روانگی ممکن ہے، یہ ہرگز کوئی مشکل یا پیچیدہ عمل نہیں ہے۔
نائیکوپ کسے کہتے ہیں؟نائیکوپ (NICOP) یعنی نیشنل آئیڈنٹیٹی کارڈ فار اوورسیز پاکستانیز ایک خصوصی شناختی کارڈ ہے جو بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو
یہ کارڈ اوورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں بغیر ویزا کے داخلے کی سہولت دیتا ہے اور انہیں پاکستانی شہری کے طور پر شناخت فراہم کرتا ہے۔ نائیکوپ کی بدولت بیرون ملک رہنے والے افراد بینکنگ، جائیداد کی خرید و فروخت، ووٹنگ اور دیگر سرکاری خدمات آسانی سے انجام دے سکتے ہیں۔ اس کارڈ کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو ان کی ملکی شناخت کے ساتھ سہولت فراہم کرنا اور انہیں قانونی حقوق سے مستفید کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بیرون ملک سفر سابق وزیراعظم سلیمان علیمہ خان عمران خان عمران خان رہائی تحریک عمران خان کے صاحبزادے قاسم نائیکوپ نادار سینٹر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرون ملک سفر سلیمان علیمہ خان عمران خان رہائی تحریک عمران خان کے صاحبزادے نائیکوپ وی نیوز ان کے بیٹے پاکستان اوورسیز پاکستانی کہ عمران خان کے پاکستانی شہری پاکستان آئیں انہوں نے سکتے ہیں نے کہاکہ کہ ان کے جاتا ہے آئیں گے ممکن ہے سکتا ہے کسی بھی کیا جا کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملے سے واضح ہوگیا مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں.او آئی سی رابطہ گروپ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر ۔2025 )اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی ) کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر نے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں،جبکہ بھارتی راہنماﺅں کے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن کے لئے خطرہ ہیں.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی سنگین سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور یوسف ایم نے کی، جبکہ پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائیجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے شرکت کی اس موقع پر کشمیری عوام کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد بھی موجود تھا جنہوں نے بھارتی قبضے کے تحت عوام کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی. ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے بھارت کی غیرقانونی قبضہ مضبوط کرنے ، ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار استحکام جموں و کشمیر کے تنازعے کے حل سے مشروط ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کےلئے ظالمانہ قوانین، جبر اور آبادیاتی تبدیلیوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے. طارق فاطمی نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دباﺅ ڈالے تاکہ سیاسی قیدیوں کی رہائی ممکن ہو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کی جائیں اجلاس میں او آئی سی وزرائے خارجہ کی جانب سے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارتی جارحیت اور لائن آف کنٹرول پر حملے تشویش ناک ہیں او آئی سی نے حالیہ جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور ثالثی کی کوششوں کو سراہا. شرکا کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد کے واقعات اس حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں جبکہ بھارتی رہنماﺅ ں کے اشتعال انگیز بیانات علاقائی امن کےلئے خطرہ ہیں دفتر خارجہ کے مطابق او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈاﺅ ن، 2800 کشمیریوں کی گرفتاری، گھروں کی مسماری اور علیل کشمیری رہنما شبیر شاہ کی رہائی نہ ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا. اجلاس میں ہزاروں سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی گرفتاریوں، سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں مذہبی اجتماعات پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی او آئی سی نے ایک بار پھر 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات اور آبادیاتی تبدیلیوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتخابات کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کا متبادل نہیں ہوسکتے اس کے علاوہ او آئی سی نے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے حالیہ دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر کا خیر مقدم بھی کیا اجلاس میں شریک اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ او آئی سی کشمیری عوام کے ساتھ اپنی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی اور عالمی برادری کو اس تنازع کے منصفانہ حل کی جانب متوجہ کرتی رہے گی.