فوٹو: اسکرین گریب

کراچی کے علاقے راشد منہاس روڈ پر ٹریفک حادثے میں بہن اور بھائی کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا مقدمہ تھانہ یوسف پلازا میں درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق مقدمے میں قتل خطہ کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔ ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔

مدعی مقدمہ کے مطابق حادثے میں بھتیجی اور بھتیجا جاں بحق جبکہ بھائی زخمی ہوا۔

دوسری جانب ٹریفک حادثے کے بعد ڈمپرز جلانے کے معاملے پر پولیس اور ڈمپرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔

آل پاکستان ڈمپر ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد مین سپر ہائی وے کی سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کراچی: 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ گرو کی مدعیت میں درج

کراچی کے میمن گوٹھ تھانے میں 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، گزشتہ روز 3 خواجہ سراؤں کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا جن کی لاشیں میمن گوٹھ میں سپرہائی وے سے ملی تھیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق میمن گوٹھ تھانے میں 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ قتل کی دفعہ 302 کے تحت ان کے گرو ظفر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔

مدعی مقدمہ نے موقف اپنایا ہے کہ ہم سب خواجہ سرا ایک ہی علاقے میں مختلف کمروں میں رہائش پذیر تھے، ہمیں بذریعہ واٹس ایپ معلوم ہوا کہ ہمارے ساتھی کو فائرنگ کرکے قتل کردیاگیا ہے۔

مدعی نے موقف اپنایا ہے کہ مقتولین میں ایلکس، جیئل اور اسما شامل ہیں، تینوں خواجہ سراؤں کو نامعلوم افراد نے نامعلوم وجوہات پر قتل کیا ہے۔

پولیس کے مطابق تینوں خواجہ سراؤں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے، شواہد کی مدد سے قاتلوں کی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خواجہ سراؤں کے قتل کو ہائی پروفائل کیس کے طور پر دیکھ رہے ہیں، قاتلوں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہیں۔

واضح رہے کہ 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں گزشتہ روز میمن گوٹھ کے علاقے میں ناگوری سوسائٹی کے قریب سپر ہائی وے سے ملی تھیں۔

ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ دو خواجہ سراؤں کو سینے جبکہ ایک کو سر پر ایک ایک گولی ماری گئی تھی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے دو خول ملے ہیں، کرائم سین پر کوئی کیمرا نہیں لگا ہوا، خواجہ سرائوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

واقعے کے بعد لاشیں جناح ہسپتال منتقل کی گئی تھیں جہاں خواجہ سراؤں نے قاتلوں کی گرفتار کے لیے احتجاج بھی کیا تھا اور ملزمان کی عدم گرفتاری کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کی دھمکی دی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواجہ سراؤں کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی تھی جبکہ ملزمان کی فوری گرفتار کا حکم دیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے نادرا کے ڈیٹا کی مدد سے 2 مقتولین کی شناخت ایلکس ریاست اور جیئل کے ناموں سے کی تھی، مقتولین نے شناختی کارڈ میں اپنی جنس مرد لکھوائی ہوئی تھی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کندھکوٹ، انڈس ہائی وے پر حادثے کا شکار ہونے والے لوڈررکشا
  • کراچی: پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد دو سگے بھائی ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا
  • اینکر امتیاز میر اور بھائی پر قاتلانہ حملہ، مقدمہ درج
  • اسلام آباد؛ ڈرائیونگ لائسنس کی مہلت میں توسیع، خلاف ورزی پر مقدمہ اور گرفتاری ہوگی
  • کراچی: ہیوی ٹریفک کے باعث خونی حادثات کا سلسلہ جاری، ڈمپر نے 2 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا
  • اسلام آباد؛ ڈرائیونگ لائسنس کی مہلت میں توسیع، خلاف ورزی پر مقدمہ اور گرفتاری ہوگی
  • سینئر صحافی مظہر اقبال ٹریفک حادثے میں جاں بحق
  • کراچی: مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق اورخاتون سمیت3افراد زخمی
  • چوہدری شجاعت حسین کی باڈی بلڈنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین منتخب ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • کراچی: 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ گرو کی مدعیت میں درج