امریکا میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کو بطور طاقتور شخصیت دیکھا جاتا ہے: بلوم برگ
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
امریکی جریدے بلوم برگ نے کہا ہے کہ امریکا میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کو طاقتور شخصیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
امریکی جریدے نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دوسرے دورۂ امریکا کو دو طرفہ تعلقات میں بہتری کا اشارہ قرار دیا ہے۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ میں عاصم منیر کا امریکا کا دوسرا دورہ تعلقات میں واضح بہتری کا ثبوت ہے۔
امریکی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چند ماہ پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی آرمی چیف کو ظہرانہ دیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کی طاقت ور شخصیت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، سمجھا جاتا ہے کہ خارجہ پالیسی، معیشت اور حساس ملکی معاملات پر ان کی بات ہی حتمی ہوتی ہے۔
امریکی جریدے نے لکھا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف پاک بھارت جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کے کردار کو سراہتے ہیں جبکہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی تاحال یہ ماننے کو ہی تیار نہیں۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے پاکستان پر بھارت، بنگلا دیش اور سری لنکا سمیت خطے کے دیگر ملکوں سے کم تجارتی ٹیرف لگائے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل عاصم منیر امریکی جریدے
پڑھیں:
امریکا نے چھٹی جنریشن کے جدید ترین لڑاکا طیارے F-47 کی تیاری شروع کر دی
امریکی فضائیہ نے اعلان کیا ہے کہ چھٹی جنریشن کے جدید لڑاکا طیارے F-47 کی باقاعدہ پیداوار کا آغاز ہو چکا ہے، جس کی پہلی پرواز 2028 تک متوقع ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین نے حالیہ فوجی پریڈ میں اپنی جدید جنگی مشینری اور ہائپر سونک ہتھیاروں کی نمائش کی تھی۔
امریکی فضائیہ کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ایلوِن نے واشنگٹن میں ہونے والی ‘ایئر، اسپیس اینڈ سائبر کانفرنس’ کے دوران بتایا کہ بوئنگ کمپنی نے F-47 کے پہلے یونٹ پر کام شروع کر دیا ہے۔ یہ طیارہ امریکی دفاعی پروگرام “نیکسٹ جنریشن ایئر ڈومیننس (NGAD)” کا حصہ ہے، جو موجودہ F-22 لڑاکا طیاروں کی جگہ لے گا۔
جنرل ایلوِن نے کہا کہ ہم تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹیم کا ہدف ہے کہ 2028 تک یہ طیارہ فضا میں ہو۔ برسوں کی تحقیق، ہزاروں گھنٹے کی محنت اور ٹیسٹنگ کے بعد ہم اب پیداوار کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بوئنگ نے محض چند ماہ قبل کیے گئے اعلان کے بعد F-47 کا پہلا یونٹ تیار کرنا شروع کر دیا ہے، اور اب وہ منصوبے کو برق رفتاری سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یاد رہے کہ مارچ 2025 میں اُس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے NGAD پروگرام کے تحت بوئنگ کو F-47 کی تیاری کا سرکاری ٹاسک دیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی بتایا تھا کہ F-47 کے خفیہ تجرباتی ماڈلز پانچ سال سے پرواز کر رہے ہیں اور اس کی پہلی آزمائشی پرواز 2019 میں کی گئی تھی۔
امریکی فضائیہ کا کہنا ہے کہ F-47 کی پہلی باضابطہ پرواز صدر ٹرمپ کے موجودہ دور صدارت کے اختتام سے پہلے، یعنی جنوری 2029 سے قبل ہو جائے گی۔
F-47 کی خصوصیات کیا ہوں گی؟
ماہرین کے مطابق، F-47 ایک سپر سانک رفتار سے پرواز کرنے والا طیارہ ہوگا، جو جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا۔ اس میں مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ہتھیار نصب ہوں گے اور یہ ڈرونز کے ساتھ مکمل ہم آہنگی سے کام کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ اس کی مدد سے نیٹ ورک سینٹرڈ وار فیئر (NCW) کے تحت دیگر فضائی اور زمینی پلیٹ فارمز سے براہِ راست رابطہ ممکن ہو سکے گا۔
عالمی پیغام اور خطے میں اثرات
امریکا کی جانب سے F-47 کی تیاری کا یہ اعلان چین کی جانب سے جدید فضائی اور ہائپر سونک ٹیکنالوجی کی نمائش کے صرف تین ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ ایک سفارتی اور عسکری پیغام ہے کہ امریکا خطے میں فضائی برتری برقرار رکھنے کے لیے پوری طرح سرگرم ہے۔
پینٹاگون نے F-47 کی تیاری کے لیے درکار فنڈز کی منظوری پہلے ہی دے دی ہے، جبکہ توقع ہے کہ آئندہ مالی سال میں اس منصوبے پر مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔
Post Views: 1