بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کیخلاف تحریک التوا جمع
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کیخلاف تحریک التوا جمع WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(سب نیوز)بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر میر رحمت صالح بلوچ نے صوبے میں موبائل انٹرنیٹ بندش کے خلاف تحریک التوا جمع کرا دی۔تحریک کے متن کے مطابق 6 اگست کو حکومت نے بلوچستان میں موبائل انٹرنیٹ 4 جی اور 5 جی سروس بند کر کے 31 اگست تک معطل کرنے کے احکامات جاری کئے، جس سے صوبے میں لوگوں کی زندگی مفلوج ہوگئی ہے اور تمام کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو چکی ہیں۔
تمام یونیورسٹیوں، کالجز اور انگلش میڈیم سکولوں میں تعلیمی سلسلہ رک گیا ہے، آن لائن کلاسز لینے والے طلبا وطالبات کی پڑھائی اور آن لائن کاروبار متاثر ہوا ہے، یہاں تک کہ لا اینڈ آرڈر قائم کرنے والے ادارے بھی مفلوج ہوگئے ہیں اور ٹریفک پولیس بھی چالان نہیں کر پا رہی۔رحمت صالح بلوچ نے انٹرنیٹ بندش کو بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام میں بے چینی اور کرب کی کیفیت ہے اس لئے اسمبلی کی کارروائی روک کر اس اہم مسئلے پر بحث کی جائے اور فوری طور پر انٹرنیٹ سروس بحال کر کے عوام کو مشکلات سے نجات دلائی جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی قیادت ملک کے خلاف ہر سازش میں پیش پیش ہے، رانا تنویر حسین پی ٹی آئی قیادت ملک کے خلاف ہر سازش میں پیش پیش ہے، رانا تنویر حسین کراچی، ڈمپر نے بہن بھائی کو کچل دیا، والد زخمی، مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپر جلا دیئے ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کی 5بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 4مسافر زخمی خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف وزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، آرمینیا سے امن معاہدے پر مبارکباد وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسد قیصر کی پریس کانفرنس کوحقائق کے منافی قراردیدیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں موبائل انٹرنیٹ انٹرنیٹ بندش
پڑھیں:
کوئٹہ: پی ٹی آئی جلسے کے پیش نظر راستے بند، انٹرنیٹ سروس معطل
پاکستان تحریکِ انصاف اور تحریکِ تحفظ آئین پاکستان کے ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں آج ہونے والے اعلان کردہ جلسے کے باعث شہر بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے مختلف مرکزی شاہراہوں اور داخلی راستوں کو ٹرکوں اور کنٹینرز کے ذریعے بند کر دیا ہے، جس سے شہریوں، بالخصوص اسکول و کالج جانے والے طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، شہر کے کئی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری مختلف مقامات پر تعینات ہے۔
یہ بھی پڑھیے پی ٹی آئی کا کوئٹہ جلسہ خطرے میں، ضلعی انتظامیہ نے اجازت کی درخواست مسترد کردی
ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جبکہ صوبے بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ حکام کے مطابق، کسی بھی بڑے عوامی اجتماع سے امن و امان کی صورتحال متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
تاہم، پاکستان تحریکِ انصاف کی قیادت کا کہنا ہے کہ جلسہ ہر صورت ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں ہی ہوگا، اور صوبے بھر سے کارکنان کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کوئٹہ سے بذریعہ جعفر ایکسپریس ڈاک کی ترسیل کیوں معطل ہوئی؟
شہر میں صورتحال کشیدہ ہے اور عوام و ٹرانسپورٹ کی روانی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کوئٹہ پی ٹی آئی جلسہ