لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ صوبائی اور لسانی تعصبات سے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیل رہی ہیں جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔ فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکا اور نہ آئندہ ہو گا۔ لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہو سکتے ہیں۔ سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کر رہے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں۔ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حلقہ لاہور تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، سیکرٹری اظہر بلال اور دیگر راہنما بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کے بچے بھوک پیاس اور اسرائیلی بمباری سے روزانہ شہید ہو رہے ہیں۔ ہم ان بچوں کو موت کے منہ میں جاتے نہیں دیکھ سکتے، یہ ہمارے بچے ہیں مگر بے حس حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں ایک بڑی عوامی قوت کے طور پر لیڈ کرے گی اور ہم ملک و قوم کو چوروں اور لٹیروں سے نجات دلا کر رہیں گے۔ کروڑوں نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس اور پریشان ہیں۔ ہم ان نوجوانوں کا سہارا بنیں گے اور انہیں ملک کے مفید شہری بنائیں گے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری کی زیرصدارت دفتر جماعت اسلامی پنجاب منصورہ میں صوبائی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر بابر رشید، صوبائی نائب امراء نصراللہ گورائیہ، ذکر اللہ مجاہد، رانا عبد الوحید خان، صوبائی نائب قیمین رانا تحفہ دستگیر احمد، محمد اویس گھمن، رحمت اللہ وٹو اور دیگر ارکان شوریٰ بلال قدرت بٹ، رانا معروف، زاہد عمران کور رٹانہ، رضوان احمد چوہدری، عبد القیوم ہنجرا، رانا عبد الوحید، طیب محمود بلوچ، نور احمد ڈوگر، محبوب الزمان بٹ، مظہر اقبال رندھاوا، ڈاکٹر عطاء اللہ حمید، سردار عثمان، راشد محمود، فرید احمد مگھیانہ، ناصر محمود بھی موجود تھے۔ اجلاس میں تنظیمی امور، عوامی کمیٹیوں کی تشکیل، اجتماع عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کی سیاسی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت و پلاننگ کی گئی۔ شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں نے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔ کسی کو اقتدار کو بچانے کی فکر ہے تو کوئی اپنے کیسوں کو معاف کروانے کے لئے جتن کر رہا ہے۔ جماعت اسلامی 21، 22، 23 نومبر کو مینار پاکستان پر کل پاکستان اجتماع عام کا انعقاد کرے گی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے سب کو افہام و تفہیم کا مظاہر ہ کرنا ہو گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

مافیاز عام آدمی کے منہ سے آخری نوالہ چھین لینا چاہتے ہیں،حافظ نعیم

پاک سعودی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحاد کی طرف بڑھنے کا پہلا قدم ، ایران کوبھی شامل کیا جائے
وادی تیراہ میں لوگوں کو مارنے سے عوام میں اداروں کے خلاف مایوسی اور دوریاں پیدا ہوں گی، خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہحکومت میں بیٹھے ہوئے مافیاز عام آدمی کے منہ سے آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔پہلے چینی اور اب آٹا بھی عوام کی پہنچ سے دور ہورہا ہے۔ہو شربا مہنگائی نے عوام کی پریشانیوں اور مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے۔ امریکہ بار بار جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کرکے امن پسند عالمی برادری کی تضحیک اور اسرائیل کو غزہ میں قتل عام جاری رکھنے کا موقع دے رہا ہے۔امریکہ اسرائیل کی پشت پر ہے،بار بار جنگ بندی کو ویٹو کرنا اس کی واضح مثال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی شوری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں قومی و بین الاقوامی معاملات اور صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ملک بھر سے اراکین شوریٰ نے اجلاس میں شرکت کی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایک کے بعد دوسرے مسلمان ملک کو نشانہ بنایا گیا۔ قطر پر حملے کے بعد مسلمان ملکوں میں اتحاد کی جانب بڑھنے پر سوچ بیچار کا عمل شروع ہوا۔پاکستان سعودی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحاد کی طرف بڑھنے کی جانب ایک قدم ہے۔دیگر اسلامی ممالک باالخصوص ایران اور ترکی کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا جائے۔ وادی تیراہ جیسے واقعات سے غیر یقینی کی کیفیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ بے گناہ عورتوں اور بچوں کے مارے جانے سے عوام کے اندر غصہ اور نفرت بڑھ رہی ہے۔ ایسے واقعات سے اداروں پر عدم اعتماد بڑھے گا اور عوام سے دوریاں پیدا ہونگی۔ حافظ نعیم الرحمن نے افغانستان سے معاملات کو معمول پر لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیا جائے۔دونوں ملک بات چیت سے اپنے مسائل پر امن طریقے حل کرسکتے ہیں۔ اسی میں دونوں کی بہتری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ظلم و جبر کا مسلط نظام بدل نہیں جاتا ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے ایک بڑی عوامی تحریک کی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو جماعت اسلامی پورا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے سائے میں اقتدار پر مسلط پارٹیوں کو عوام اچھی طرح جان اور پہچان چکے ہیں۔سال ہا سال کے اقتدار کے باوجود یہ پارٹیاں عوام کو ریلیف دینے اور لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہیں۔ پاکستان میں غربت میں اضافہ کے متعلق عالمی بنک کی حالیہ رپورٹ چشم کشا ہے۔انہوں نے کہا کہ 21تا 23نومبر کومینار پاکستان لاہور میں ہونے والا اجتماع عام ان شاء اللہ تبدیلی کی بنیاد بنے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی ”ڈاکوؤں کی انجمن“ بن چکی، دھاندلی میں  الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سہولت کار ہیں، منعم ظفر
  • مافیاز عام آدمی کے منہ سے آخری نوالہ چھین لینا چاہتے ہیں،حافظ نعیم
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ مسلم ممالک میں اتحا د کی طرف پہلا قدم ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • پاکستان اور پولینڈ کا تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاک۔سعودی دفاعی معاہدے میں ایران کی شمولیت ضروری ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • پاکستان سعودی عرب دفاعی معاہدے میں ایران کو بھی شامل کیا جائے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • تحریک طالبان کا مسئلہ افغانستان کے تعاون سے حل کیاجائے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
  • سکھر ،جماعت اسلامی سندھ کے رہنما حافظ نصراللہ چنا اور زبیر حفیظ شیخ سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
  • برطانیہ کا فلسطین کو تسلیم کرنا خوش آئند ،تاہم غزہ میں جنگ بندی بنیاد اہمیت کی حامل ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • حیدرآباد ، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی اور حافظ طاہر مجیدسیرت النبی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں