حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں کارکنوں سے ایک نشست کے دوران خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر کا کہنا تھا کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور لسانی تعصبات سے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیل رہی ہیں جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم نے کہا ہے کہ حکمران تعصبات پیدا کرکے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں کارکنوں سے ایک نشست کے دوران خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ملک پر سرمایہ داروں جاگیرداروں اور اسٹبلیشمنٹ کا تسلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور لسانی تعصبات سے لوگوں کے درمیان نفرتیں پھیل رہی ہیں جو قومی وحدت اور یکجہتی کیلئے انتہائی مہلک ہیں، فوجی آپرپشنز سے آج تک کوئی مسئلہ حل نہیں ہوسکا اور نہ آئندہ ہوگا، لوگوں کو احساس تحفظ دیا جائے تو معاملات خود بخود بہتر ہوسکتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاسی ڈان بد دیانتی کے کام انتہائی دیانتداری سے کررہے ہیں، حکومت اور اپوزیشن مل بانٹ کر کھانے کے ماہر ہیں مگر جماعت اسلامی تعصبات کے بت پاش پاش کرکے ملک میں قومی یکجہتی کو فروغ دینے اور عوام کی محرومیاں دور کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کا نومبر میں لاہور میں ہونے والا اجتماع عام قومی تاریخ کا دھارا موڑ دے گا، حکمران تعصب پیدا کر کے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی یکجہتی کو جماعت اسلامی
پڑھیں:
27 ویں ترمیم نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، جماعت اسلامی مخالفت کریگی: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں آ رہیں جماعتِ اسلامی اس کی مخالفت کرے گی یہ ترمیم نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی ہے، جب چھبیسویں آئینی ترمیم آئی تھی تو سب جماعتوں کو کہا تھا اس میں شامل نہ ہوں، اس امر کا اظہار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا مینار پاکستان اجتماع عام کا دورہ کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ جماعتِ اسلامی کا اجتماعِ عام دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا وکلاء ، طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی دنیا میں خواتین کا بھی سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا۔ان کاکہنا تھا اجتماع عام میں قراردادِ معیشت پیش کی جائے گی جو دین و آئین کے مطابق ہوگی ہمارا نعرہ ‘‘بدل دو نظام’’ محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے۔ان کاکہنا تھاپاکستان میں عدالتی نظام گل سڑ چکا ہے، اس کی پیوندکاری نہیں بلکہ مکمل تبدیلی ضروری ہے نیا نظام لانا ہوگا جس میں کوئی طبقہ مالک نہ بنے، تعلیمی نظام دولت کی بنیاد پر قائم ہے جب تعلیم خریدی جائے تو قوم نہیں بنتی، بہتر نصاب ضروری ہے۔سابق و موجودہ آرمی چیفس نے سود کے خاتمے کی بات کی مگر جب تک سودی نظام رہے گا، معیشت نہیں پنپ سکتی استحصالی نظام ختم کرنا ہوگا، مزدور طبقہ حقوق سے محروم ہے۔ بیس لاکھ بچوں کو جماعتِ اسلامی کے پروگرام میں شامل کیا جائے گا، ان کاکہنا تھاکہ آئی پی پیز مافیا کے خلاف تحریک چلائی، احتجاج اوردھرنے کے نتیجے میں حکومت کو مجبور کیا گیا چھتیس سو ارب روپے قومی خزانے کو بچائے اور سات روپے فی یونٹ بجلی سستی ہوئی،نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ کاکہنا تھاکہ مینارِ پاکستان پر کیمپس کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے، تمام شعبہ جات نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں نظامِ تحریک کا ایجنڈا پورے ملک میں پہنچ چکا ہے۔