تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والی بارہ روزہ خونریز جھڑپوں کے بعد ایک نیا اور سنسنی خیز مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں درجنوں ایرانی جوہری ماہرین کی ہلاکت کے بعد تہران نے اپنے باقی ماندہ سائنس دانوں کو فوراً منظر عام سے غائب کر کے انتہائی محفوظ اور خفیہ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، یہ مقامات یا تو تہران کے سخت سکیورٹی والے علاقے ہیں یا پھر شمالی ایران کے ساحلی شہروں میں ایسے محفوظ ٹھکانے جہاں عام لوگوں کا داخلہ ممکن نہیں۔ متعدد سائنس دان اچانک اپنے گھروں اور یونیورسٹیوں سے غائب ہو گئے ہیں، اور ان کی جگہ ایسے افراد تعینات کیے گئے ہیں جن کا جوہری پروگرام سے کوئی تعلق نہیں، تاکہ ممکنہ دشمن کو کوئی سراغ نہ مل سکے۔

برطانوی اخبار کے مطابق، اسرائیلی ماہرین کا خیال ہے کہ ایران نے نئی نسل کے جوہری سائنس دان تیار کر لیے ہیں جو مارے جانے والے ماہرین کا کام سنبھال سکتے ہیں۔ ان افراد کو 24 گھنٹے سکیورٹی، بکتر بند گاڑیاں اور خفیہ رہائش فراہم کی جا رہی ہے، مگر اس کے باوجود وہ اسرائیلی نشانے سے محفوظ نہیں سمجھے جا رہے۔

ایرانی حکمتِ عملی کے تحت، ہر اہم سائنس دان کے ساتھ کم از کم ایک نائب موجود ہے، اور ماہرین دو یا تین کے گروپ میں کام کرتے ہیں تاکہ کسی ایک کے ہدف بننے کی صورت میں دوسرا فوراً اس کی جگہ لے سکے۔

اسرائیلی دفاعی انٹیلی جنس کے سابق عہدیدار دانی سیترینووچ کے مطابق، یہ ماہرین اب دو ہی راستوں پر ہیں: یا تو ایران کو جوہری ہتھیار کے قریب لے جائیں گے، یا پھر اسرائیل کے اگلے نشانے پر ہوں گے۔ ان کے بقول، جو کوئی بھی اس منصوبے کا حصہ بنے گا، اس کے سامنے موت یا موت کی دھمکی کے سوا کوئی اور انجام نہیں۔

یاد رہے کہ جون میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران اسرائیل نے ایرانی فوجی اور جوہری مراکز پر بڑے حملے کیے تھے، جن میں درجنوں سائنس دان اور اعلیٰ فوجی افسر مارے گئے تھے۔ امریکا نے بھی بعض تنصیبات پر تباہ کن کارروائیاں کیں، اور اب ایران اپنے باقی ماندہ جوہری دماغوں کو محفوظ رکھنے کی دوڑ میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ واقعی اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ سے بچ پائیں گے؟

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

فلپائن میں سمندری طوفان‘ ایمرجنسی نافذ‘ ہزاروں افراد کی نقل مکانی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

منیلا : فلپائن میںسمندری طوفان نے تباہی مچادی، جس کے باعث ہزاروں افراد کی محفوظ مقامات پرنقل مکانی جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کے شمالی حصے میںسمندری طوفان راگاسا کے باعث تیز ہواو¿ں اور شدید بارشوں کی وجہ سے 10 ہزار سے زائد افراد کو اسکولوں اور ایمرجنسی مراکز سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیاہے ۔ رپورٹ کے مطابق طوفان راگاسا فلپائن کے بابویاں جزائر سے ٹکرائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ ویران جزائر تائیوان کے تقریباً 740 کلومیٹر جنوب میں واقع ہیں اور وہاں بھی انخلا جاری ہے جبکہ دوسری جانب فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں50 ہزار سے زائد افراد نے حکومتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن پر شدید احتجاج کیا۔ جہاں مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں، جس میں39 پولیس اہلکار اور کئی شہری بھی زخمی ہوئے۔ اس دوران پولیس نے200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

محمد ایوب

متعلقہ مضامین

  • ایران نے اسرائیلی جوہری منصوبوں اور تنصیبات کی خفیہ معلومات ظاہر کر دیں
  • ایران یورینیم افزودگی سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹےگا، کوئی دباؤ قبول نہیں: خامنہ ای
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں: ایرانی صدر مسعود پزشکیان
  • ایران پر امریکا اسرائیل حملہ خطے میں امن پر کاری وار تھا، صدر مسعود پیزشکیان
  • گروسی امریکہ و اسرائیل کیلئے جاسوسی میں مشغول ہے، دنیا کی سب سے بڑی صیہونی لابی کا برملاء اعتراف
  • ’امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، ایران یورینیئم کی افزودگی نہیں روکے گا‘
  • جوہری ہتھیاربنانے کا کوئی ارادہ نہیں،مگر یورینیئم افزودگی پردباؤ میں نہیں آئیں گے:خامنہ ای
  • چین کا سائنس اور ٹیکنالوجی کے نوجوان ماہرین کیلئے ’’کے‘‘ ویزا متعارف کرانے کا اعلان
  • فلپائن میں طوفان کے باعث ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
  • فلپائن میں سمندری طوفان‘ ایمرجنسی نافذ‘ ہزاروں افراد کی نقل مکانی