اپوزیشن لیڈر سے متعلق فیصلے جمہوریت پر حملہ ہیں، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر سے متعلق فیصلے جمہوریت پر حملہ ہیں۔
اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سے متعلق حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی کریں گے، اگر بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی تو ہم حالات کامقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عدالت میں ہم نے فیصلہ چیلنج کیا ہوا ہے، ہمیں امید ہے کہ عدالت سے ریلیف ملے گا، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سے متعلق بھی عدالتی فیصلے کا انتظار ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈرز سے متعلق فیصلے جمہوریت پر حملہ ہیں، جس طرح کے فیصلے ہوئے ہیں یہ بدترین فاشسٹ رویوں کو ظاہر کرتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جیسا ہم سن رہے ہیں 27 ویں آئینی ترمیم آ رہی ہے جو بہت خطرناک ہوگی، ایسی ترامیم اور فیصلوں کے خلاف ہر فورم پر لڑیں گے۔
اسد قیصر نے یہ بھی کہا کہ 14 اگست احتجاج سے متعلق آج پالیسی بیان آجائے گا، ہم سب کا پاکستان ہے اور ہم سب پاکستانی ہیں، وہ پاکستان چاہتے ہیں جہاں قانون اور آئین کی پاسداری ہو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر سے متعلق کہا کہ
پڑھیں:
غضب کا گھپلا، ایک ایک گھر میں سینکڑوں ووٹرز کی جعلی رجسٹریشن
جمہوریت میں ووٹ کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے، لیکن اگر ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری ہو تو جمہوریت کا پورا نظام مشکوک ہو جاتا ہے۔ بھارتی ریاست بہار اور پٹنہ میں ووٹر لسٹوں میں گھپلوں کا ایک ایسا سنگین معاملہ سامنے آیا ہے جس سے بھارت کی “سب سے بڑی جمہوریت” کے دعووں کی حقیقت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بہار میں ایک ہی گھر سے 269 اور دوسرے گھر سے 247 ووٹرز کی جعلی رجسٹریشن سامنے آئی ہے۔ یہ بات حیران کن ہے کہ ان ووٹرز میں مختلف مذاہب اور ذات کے افراد شامل ہیں، جو اس گھپلے کی نوعیت کو مزید مشکوک بناتا ہے۔
مزید عجیب بات یہ ہے کہ ایک ہی مکان میں رہنے والی ایک خاتون کا نام تین مختلف مقامات پر درج کیا گیا اور ان کے شوہر اور والد کے نام بھی مختلف طریقوں سے لکھے گئے ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔
کانگریس نے ان انکشافات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹ چوری میں ملوث ہیں اور فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن نے ان بے ضابطگیوں کے خلاف “ووٹ چوری مارچ” نکالا جس کے دوران اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی ، پریانکا گاندھی اور دیگر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔