لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے کیسز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں محمود الرشید، اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مجرموں کو مزید سزا کاٹنا ہو گی۔

تھانہ شادمان کو آگ لگانے میں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو 5، 5  سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے۔

9 مئی مقدمات: پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کو 10، 10 سال قید کی سزا، شاہ محمود بری

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کےجج نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا۔

ہر مجرم کو مختلف دفعات میں مجموعی طور پر 30 سال قید کی سزا ہوئی ہے۔

عدالت کی جانب سے دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات کے تحت 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ مختلف دفعات کے تحت 3، 5 اور 2، 2 سال کی سزائیں بھی سنائیں گئی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سال قید کی سزا

پڑھیں:

کراچی اور حیدرآباد میں ڈینگی بخار کے کیسز میں خطرناک اضافہ، ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے حکومتِ سندھ سے کراچی اور حیدرآباد میں ڈینگی بخار کے کیسز میں خطرناک اضافہ ہونے پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔پی ایم اے کے مطابق ڈینگی بخار کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ناکارہ بلدیاتی نظام، صفائی کی ناقص صورتحال اور مچھر مار مہم کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔ تنظیم نے کہا کہ یہ قدرتی وبا نہیں بلکہ انسانی غفلت سے پیدا ہونے والا بحران ہے۔محکمہ صحت سندھ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس سال صوبے بھر میں 11,763 ڈینگی کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں سے 6,199 کیسز صرف رواں ماہ سامنے آئے۔رپورٹ کے مطابق اس وقت کراچی کے مختلف سرکاری و نجی اسپتالوں میں 147 مریض جبکہ حیدرآباد میں 203 مریض زیرِ علاج ہیں۔پی ایم اے نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ اضلاع میں فوری طور پر ویکٹر کنٹرول مہم شروع کی جائے، کھڑے پانی، نالیوں اور کچرے کے ڈھیروں کی صفائی یقینی بنائی جائے اور ڈینگو کنٹرول پروگرام کا آزادانہ آڈٹ کرایا جائے۔صوبائی محکمہ صحت کے سیکریٹری ریحان بلوچ نے کہا کہ حیدرآباد میں ڈینگو کی مثبت شرح پچھلے ہفتے کے 46 فیصد سے کم ہو کر اس ہفتے 35 فیصد ہو گئی ہے، تاہم صورتحال ابھی مکمل طور پر قابو میں نہیں آئی۔ماہرینِ صحت کے مطابق اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ڈینگو کا پھیلا مزید بڑھ سکتا ہے اور کراچی و حیدرآباد میں یہ بحران صحت عامہ کے لیے سنگین خطرہ بن جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • SSUکا دہشت گردی کی سے نمٹنے کے لیے ایک روزہ تربیتی سیشن
  • کیڈٹ کالج وانا پر بزدلانہ حملہ سیکیوٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، 2 خوارج ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں دو کارروائیاں، 20 دہشت گرد ہلاک
  • ہم پہلے بھی 27ویں ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے: جنید اکبر
  • کراچی اور حیدرآباد میں ڈینگی بخار کے کیسز میں خطرناک اضافہ، ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ
  • افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے: دفتر خارجہ
  • گرانفروشی ناقابل برداشت عوامی خدمت کیلئے کوشاں،چوہدری شفقت محمود
  • عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • انسداد دہشت گردی عدالت کا علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  •  9 مئی کیس: سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا گرفتار، جیل منتقل