سیلاب: پاکستان کیساتھ ہیں، تعاون کرینگے، سعودی عرب، ایران، روس، ترکیہ، کویت، مصر
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اسلام آباد ، ریاض؍ استنبول؍ ماسکو (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو کویتی وزیر خارجہ عبداللہ ایحییٰ نے ٹیلی فون کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کویتی وزیر خارجہ نے پاکستان میں سیلاب سے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا اور کویت کی جانب سے پاکستان کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اسحاق ڈار نے کویت کی یکجہتی پر اظہار تشکر کیا۔ دونوں رہنماؤں نے او آئی سی وزراء خارجہ اجلاس جدہ میں ملاقات کی۔ امید ظاہر کی ادھر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی ایکس پر بیان میں پاکستان میں سیلاب سے تباہی پر افسوس ظاہر کرتے کہا اس مشکل گھڑی میں ہر طرح کے تعاون، امداد اور ریلیف فراہمی کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین اور پاکستانی عوام سے تعزیت کی۔ زخمیوں کی جلد صحتیابی کی بھی دعا کی۔ ترجمان سعودی وزارت خارجہ نے بھی حکومت اور پاکستانی عوام سے اظہار افسوس کرتے کہا مشکل گھڑی میں پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں۔ ترکیہ اور مصر نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ سیلاب سے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج میں ہیں۔ جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ مصری وزارت خارجہ نے بھی مشکل گھڑی میں اظہار یکجہتی کرتے کہا کہ جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے۔ روس نے خیبر پی کے میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے صدر آصف علی زرداری کے نام تعزیتی خط میں جاں بحق افراد کے لواحقین، حکومت اور عوام سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور متاثرہ خاندانوں کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار آج سے برطانیہ کا تین روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اپنے دورہ کے دوران نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار پارلیمانی انڈر سیکرٹری برائے پاکستان انجیلا رینر، ہمیش فالکنر، لارڈ واجد خان اور دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل شرلی آیورکر بوچوے سے بھی ملاقات کریں گے۔اس دورے کا فوکس پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات کا استحکام، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں تعاون کا فروغ ، مصنوعی ذہانت اور انٹرپرینیورشپ اور دولت مشترکہ کے ساتھ تعاون کو بڑھانا ہے۔نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ، کشمیری رہنما اور پاکستانی تارکین وطن کے نمائندے بھی ملاقات کریں گے۔نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے پائلٹ پروجیکٹ اور IMPASS کی طرف سے ون ونڈو آپریشن کا افتتاح بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا اظہار کیا اسحاق ڈار میں سیلاب سیلاب سے کریں گے
پڑھیں:
عوامی ایکشن کمیٹی کیساتھ معاہدے کا خیر مقدم: کشمیری بھائیوں کے مسائل ترجیحاً ختم کرینگے، وزیراعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے لیے عوامی مفاد اور امن سب سے اہم ترجیح ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے مسائل کے حل کے لیے حکومت ہر وقت تیار ہے اور کسی بھی مشکل گھڑی میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
پرائم منسٹر آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے حکومتی مذاکراتی ٹیم اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کمیٹی کے اراکین کو ان کی محنت اور سنجیدہ کوششوں پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
شہباز شریف نے اس پیش رفت کو پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے لیے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن کا قیام ہی سب سے بڑی کامیابی ہے اور یہ بات اطمینان بخش ہے کہ حالات معمول پر آگئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ الحمدللہ سازشیں اور افواہیں دم توڑ چکی ہیں، اور اب تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ کشمیری عوام کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے بھی کشمیری عوام کے حقوق کی محافظ رہی ہے اور آئندہ بھی ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ کشمیری عوام سے گزارش ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، کیونکہ افواہیں پھیلانے والے عناصر صرف انتشار چاہتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آزاد کشمیر کے عوام کے مسائل پر ہمیشہ توجہ دی گئی ہے اور میری حکومت نے انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی روایت برقرار رکھی ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ پاکستان کی حکومت کشمیری عوام کی خدمت جاری رکھے گی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ان کے مطابق یہ معاہدہ نہ صرف عوامی اعتماد کی عکاسی کرتا ہے بلکہ مستقبل میں استحکام اور ترقی کی راہیں بھی کھولے گا۔