اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایوان بالا نے اسلام آباد  میں بچوں کے روز گار کی ممانعت کے بل 2022 کی منظوری دے دی۔سینیٹر فوزیہ ارشد نے بل پیش کیا، جس کی ایوان سے شق وار منظوری لی گئی۔

بل میں کہا گیا ہے کہ 14 سال سے کم عمر کے لڑکے کو ملازمت پر بھرتی نہیں کیا جائے گا جبکہ اس سے بڑی عمر کے لڑکے کوئی نقصان دہ کام کرنے نہیں دیا جائے گا۔

منظور شدہ بل میں کہا گیا کہ 14 سال سے بڑی عمر کے لڑکے سے 3 گھنٹے سے زیادہ کام نہیں لیا جائے گا، لڑکے سے ایسا کام لیا جائے گا جس سے اُس کی تعلیم متاثر نہ ہو۔

اسلام آباد راولپنڈی سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان

سینیٹر فوزیہ ارشد کے بل میں مزید کہا گیا کہ 14 سال سے بڑی عمر کے لڑکے سے شام 7 سے صبح 8 بجے تک کی ملازمت نہیں لی جائے گی۔بل کے مطابق 14 سال سے کم عمر بچے کو ملازم رکھنے پر 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگاجبکہ نقصان دہ کام کےلیے بھرتی کرنے پر1 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال تک سزا ہوگی۔

بل  کے متن میں کہا گیا کہ بچے کو غلامی، جبری مشقت یا مسلح تنازعات میں استعمال کرنے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال قید ہوگی۔

منظور شدہ بل کے مطابق بچے کو پورنوگرافی کےلیے استعمال کرنے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال سزا جبکہ منشیات کے استعمال کرنے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال سزا ہوگی۔

حکومت نے مالی سال 26-2025 کیلئے دیت کی رقم کا اعلان کر دیا  

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سال عمر کے لڑکے جائے گا کہا گیا سال سے

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے، اسپیکر قومی اسمبلی

فائل فوٹو

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے۔

اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ پی ٹی آئی والے پہلے بھی پارلیمنٹ میں واپس آگئے تھے، امید ہے اب بھی قائمہ کمیٹیوں میں آجائیں گے، ہماری کوشش ہے یہ پارلیمنٹ کا پوری طرح حصہ رہیں۔

ایاز صادق نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں کی ریکوزیشنز آرہی ہیں انہیں ہم نہیں روک سکتے، قائمہ کمیٹیوں کو کسی صورت غیر فعال نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ میری پوری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی واپس آئے اور قائمہ کمیٹیوں کا حصہ بنے، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو اپنے ایم این اے ہونے کی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان جن کمیٹیوں کے چیئرمین تھے انکی جگہ ابھی نئے چیئرمین نہیں لگائے، میں کوشش کرتا رہوں گا کہ وہ قائمہ کمیٹیوں کا دوبارہ حصہ بن جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے سگریٹ بنانے والی کمپنی فلپ مورس کی ڈی لسٹ کرنے کی درخواست منظور کر لی
  • بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر 50، لاپرواہی پر 25 ہزار روپے جرمانہ
  • کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے، ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام نافذ
  • رجسٹریشن منتقلی میں دیرہوگی توجرمانہ دینا ہو گا، قانون میں ترمیم کر دی گئی
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی ، امن و امان کیلئے 20 ارب روپے کی گرانٹ منظور: امریکہ سے اقتصادی، عسکری تعلقات استوار کرلئے، وزیر خزانہ
  • ایف سی کا ہیڈ کوارٹرپشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کی تیاریاں
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • سندھ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نافذ، سخت کارروائی کا عندیہ
  • شبلی فراز کی نااہلی سے خالی سینیٹ نشست پر الیکشن کا شیڈول جاری
  • پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے، اسپیکر قومی اسمبلی