قلات: بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
بلوچستان کے شہر قلات میں بجلی کے بلوں کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز، سبزی و گوشت منڈیاں بند ہیں۔
ہڑتال کی تفصیلاتقلات میں کیسکو کمپنی کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اچانک ہزاروں روپے اضافے کے خلاف آل پارٹیز اور انجمن تاجران کی اپیل پر شہر بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ چھوٹے بڑے بازار، سبزی اور گوشت کی منڈیاں بھی بند رہیں۔ شہر کی تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو گئیں۔
احتجاجی رہنماؤں نے کہا ہے کہ صارفین پر ناقابلِ برداشت بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ جو صارف پہلے 1,500 روپے کا بل ادا کرتا تھا، اب اس کے بل کی رقم 20,000 روپے تک پہنچا دی گئی ہے۔ قلات جیسے پسماندہ علاقے میں عوام انتہائی غریب ہیں اور اتنے بڑے بلز ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔
عوامی مشکلات اور پانی کی قلتدوسری جانب کیسکو کی جانب سے مختلف فیڈرز کو کئی کئی گھنٹے بند کرنے کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں شدید پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔
پانی کی کمی نے عوامی غصے میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف بلز ناقابلِ برداشت حد تک بڑھا دیے گئے ہیں اور دوسری جانب بجلی کی طویل بندش نے زندگی اجیرن کر دی ہے۔
حالات کشیدہ، عوام میں غم و غصہہڑتال کے باعث شہر میں معمولاتِ زندگی مکمل طور پر ٹھپ ہو گئے۔ عوامی سطح پر غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے اور شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کیسکو انتظامیہ فوری طور پر اضافی بل واپس لے اور بجلی کی بلا جواز بندش ختم کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجلی بندش بجلی کے زائد بلز بلوچستان شٹر ڈاؤن ہڑتال قلات کیسکو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بجلی بندش بجلی کے زائد بلز بلوچستان شٹر ڈاؤن ہڑتال قلات کیسکو شٹر ڈاؤن ہڑتال بجلی کے کے باعث
پڑھیں:
اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
ویب ڈیسک: وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) نے ملک بھر کی تمام بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے لیے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، اسمارٹ میٹرز بجلی کے استعمال کا ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں گے، جس سے بلنگ کی غلطیوں میں کمی اور شفافیت میں بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے ڈیجیٹل توانائی نظام کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پہلے ایک سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت تقریباً 20 ہزار روپے تھی جو اب کم ہو کر 15 ہزار روپے رہ گئی ہے۔ اندازے کے مطابق، اگر ہر سال 50 لاکھ پرانے میٹرز بدلے جائیں تو ملک کو تقریباً 25 ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
اسمارٹ میٹرز کے ذریعے صارفین موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بجلی کے استعمال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر سکیں گے، جس سے بلوں میں غلطی اور تنازع کے امکانات تقریباً ختم ہو جائیں گے۔
پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نظام مستقبل میں پری پیڈ میٹرز کے نفاذ کی راہ بھی ہموار کرے گا، جس سے پاکستان کا توانائی شعبہ مزید شفاف، ڈیجیٹل اور صارف دوست بن جائے گا۔