سٹی42: ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں صحت عامہ اور ماحولیاتی تحفظ کے پیش نظر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سیپٹک ٹینک کی تنصیب لازمی قرار دے دی ہے۔

 ڈائریکٹر جنرل ای پی اے پنجاب عمران حمید شیخ کے مطابق واٹر بور سے بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے، جس کے پیش نظر ہر گھر میں تین خانوں والا سیپٹک ٹینک بنانا لازم ہوگا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

ادارے نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ڈوئل واٹر مینجمنٹ اپروچ اپنانے اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ مختلف سائز کے مکانات اور کمرشل پلازہ جات کے لیے سیپٹک ٹینک کی 5 مرلہ گھر کیلئے 6 فٹ لمبا، 4 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا،10 مرلہ گھر کیلئے 9 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا،ایک کنال یا کمرشل پلازے کیلئے 10 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا،3 سے 4 کنال پلازے کیلئے 15 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا اور 4 کنال سے زائد پلازے کیلئے 16 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچی پیمائش مقرر کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو چکا ہے اور نئی ماحولیاتی منظوریوں میں سیپٹک ٹینک کی شرط شامل کر دی گئی ہے۔ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، ایف ڈی اے، جی ڈی اے اور آر ڈی اے کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جبکہ زمین کی سب ڈویژن کی منظوری کے وقت عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے فیلڈ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیپٹک ٹینک کی تنصیب پر سخت نگرانی کریں تاکہ آلودگی پر قابو پایا جا سکے اور شہریوں کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 فٹ اونچا فٹ لمبا

پڑھیں:

پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کے لیے نئے اوقات کار نافذ کرتے ہوئے واضح ہدایت جاری کی ہے کہ خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہےکہ   صوبے کے تمام سرکاری و نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھولے جا سکیں گے، اس فیصلے کا مقصد فضائی آلودگی میں کمی لانا اور طلبہ کو اسموگ کے مضر اثرات سے بچانا ہے۔

محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی تعلیمی ادارہ نئے اوقات کار کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پانچ سے دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

ڈی جی ماحولیات نے واضح کیا کہ نئی ٹائمنگز کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تمام اسکول انتظامیہ کو اس کی پابندی یقینی بنانی ہوگی،  اگر کسی اسکول کی جانب سے اوقاتِ کار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو شہری ای پی اے ہیلپ لائن 1373 یا گرین پنجاب ایپ کے ذریعے شکایت درج کروا سکتے ہیں۔

ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پنجاب میں اسموگ کے بڑھتے خدشات کے باعث صبح کے اوقات میں فضا میں آلودگی کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے، اسی لیے اسکول ٹائمنگز میں تبدیلی طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں اسکول ٹائمنگز کی خلاف ورزی پر دس لاکھ تک جرمانہ، نیا شیڈول فوری نافذ
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل
  • ریسٹورنٹس، فوڈ پوائنٹس اور عملے کیلئے نئی ایس او پیز جاری
  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
  • پنجاب میں وقف، ٹرسٹ اور کوآپریٹو سوسائٹیز کی نگرانی کیلئے نیا کمیشن قائم
  • پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
  • ایک ماہ میں 9271 گھر مکمل کیے گئے: محکمہ ہاؤسنگ پنجاب
  • پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
  • پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کیلئے قرارداد وفاق کو ارسال