دریائے راوی کی زمین پر بنی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو فی کس 2 کروڑ کے قریب واپس کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
فائل فوٹو
لاہور میں ملتان روڈ پر دریائے راوی کی زمین پر بنائی گئی مبینہ غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو 1 کروڑ 96 لاکھ روپے فی کس واپس کردیے گئے۔
ذرائع اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ غیر قانونی نجی سوسائٹی کے متاثرین کو 50 فیصد کیش، 50 فیصد کا چیک دیا گیا، ملزم پر دریا کے اندر 12 ہزار کنال زمین شہریوں کو دھوکے سے بیچنے کا الزام ہے۔
مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور میں ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آیا، علی پور کی مزید کئی بستیاں زیر آب آگئیں
حالیہ سیلاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے تمام گھر سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے، روڈا اور ایل ڈی اے سے دریائے راوی کی زمین پر غیر قانونی سوسائٹیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
ذرائع اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ 400 سے زائد متاثرین نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کے خلاف شکایات دیں، غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کےخلاف چالان تیار کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کے
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن
اے سی چمن نے اس موقع پر افغان باشندوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور پر وطن واپس چلے جائیں۔ بصورت دیگر انکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ آج اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے لیویز رسالدار حاجی جہانگیر خان کاکڑ، لیویز اور ایف سی فورسز کے ہمراہ چمن کے علاقے شین تالاب میں غیر قانونی باشندوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھیں۔ اس دوران متعدد غیر قانونی افغان مہاجرین کو حراست میں لینے کے بعد ضروری قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد انہیں افغانستان واپس ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ اے سی چمن نے اس موقع پر افغان باشندوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور پر وطن واپس چلے جائیں۔ بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کریک ڈاؤن روزانہ کی بنیاد پر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام افغان مہاجرین کا مکمل انخلا مکمل نہ ہو۔