کابینہ کمیٹی نے گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرین کیلئے 3 ارب کے فنڈز کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 3 ارب روپے امداد کی منظوری دے دی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے تین ارب روپے امداد کی منظوری دی گئی اور تباہ شدہ ڈھانچے کی بحالی اور جلد تعمیر نو کا فیصلہ بھی کیا گیا،
اجلاس میں پی ٹی وی کے لیے 3 ارب 81 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی گئی اور ہدایت کی گئی کہ ادارہ بجٹ پر انحصار کم کر کے خود کفالت کی جانب بڑھے۔
کمیٹی اجلاس میں کیپٹو پاور کنزیومرز سے لیوی وصولی کا فائدہ گرڈ صارفین کو منتقل کرنے اور مشکے تھلیاں تروجبہ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کی شرائط منظور کر لی گئی ہیں، یہ منصوبہ پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات مزید مضبوط کرے گا۔
ای سی سی نے سنرجیکو آئل ریفائنری سے پیٹرولیم لیوی کے تمام واجبات وصول کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین کے لیے 27 ارب روپے کے پیکج کی سمری اجلاس میں پیش نہیں ہوسکی ہے۔
واضع رہے کہ وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار نے پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نج کاری کے اجلاس میں بتایا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے 27 ارب روپے کا بڑا مالی پیکیج تیار کر لیا ہے جس سے منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کی منظوری اجلاس میں ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک اور گرین کلائمٹ فنڈ پاکستان کے لیے موسمیاتی موافقت کے منصوبے کی منظوری
دنیا آج موسمیاتی بحران کے ایک نازک موڑ پر ہے، جہاں بڑھتا ہوا درجہ حرارت، غیر معمولی بارشیں اور پگھلتے گلیشیئر محض خبروں کا موضوع نہیں بلکہ بقا کا سوال بن چکے ہیں۔ ایسے میں ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور گرین کلائمٹ فنڈ (GCF) نے پاکستان سمیت خطے کے ممالک کے لیے 250 ملین امریکی ڈالر کے ماحولیاتی موافقتی منصوبے کی منظوری دی ہے، جو پاکستان کے لیے امید کی نئی کرن بن سکتا ہے۔
یہ منصوبہ، جسےClimate-Resilient Glacial Water Resource Managementکہا گیا ہے، پاکستان میں گلیشیئر والے علاقوں جیسے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، سوات اور چترال میں عمل میں آئے گا۔ اس کا مقصد گلیشیئر سے وابستہ پانی کے وسائل کا تحفظ، سیلاب کی پیشگی وارننگ، اور زرعی نظام کی مضبوطی ہے۔ اس کے ذریعے مقامی کمیونٹیز، خاص طور پر خواتین، کو موسمیاتی تحفظ اور کلائمٹ ایکشن پروگراموں میں شامل کیا جائے گا۔
پاکستان حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات دیکھ چکا ہے۔ 2022 اور 2025 کے سیلابوں سے 18 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے اور زرعی زمین کو شدید نقصان پہنچا، جس کا مالیاتی نقصان تقریباً 12 ارب ڈالر تخمینہ لگایا گیا۔ اس منصوبے کے تحت جدید نگرانی نظام، ابتدائی وارننگ سسٹمز، پائیدار آبپاشی اور ماحولیاتی تعلیم جیسے اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ ملک Reactive پالیسی سے Proactive موافقت کی طرف گامزن ہو سکے۔
اہم تجاویز:
1. مقامی سطح پر کلائمٹ سیل کا قیام اور فنڈز کی شفاف مانیٹرنگ۔
2. عوامی آگاہی اور ماحولیاتی تعلیم میں خواتین اور نوجوانوں کی شمولیت۔
3. ڈیجیٹل رپورٹنگ کے ذریعے منصوبوں کی شفافیت اور اثرات کا جائزہ۔
4. مقامی ماہرین اور نوجوان محققین کو شامل کر کے سائنسی صلاحیت میں اضافہ۔
5. قدرتی وسائل کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنانا۔
یہ منصوبہ پاکستان کے لیے بحران سے استحکام کی طرف پہلا بڑا قدم ہے۔ اگر فنڈز مؤثر اور شفاف انداز میں استعمال کیے گئے، تو نہ صرف آئندہ سیلابوں کے نقصانات کم ہوں گے بلکہ ملک سبز، پائیدار اور ماحولیاتی لحاظ سے مضبوط ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔