پی سی بی نے 65 ویمنز کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ دے دیے
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 65 ویمنز کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹ دے دیے۔
تفصیلات کے مطابق 20 کھلاڑیوں کو گولڈ اور 45 کھلاڑیوں کو سلور کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والی ویمنز کھلاڑیوں میں چھ انٹرنیشنل جبکہ 23 انڈر19 ایمرجنگ کھلاڑی شامل ہیں۔
✨ 23 U19 & Emerging players among the women's domestic contracts announced for the 2025-26 season ✅
More details ➡️ https://t.
سینٹرل کنٹریکٹ کی مدت جولائی 2025 تا جون 2026 مقرر کی گئی ہے۔
کھلاڑیوں کا انتخاب نیشنل ویمنز سلیکشن کمیٹی کے ممبران اسد شفیق اور بتول فاطمہ نے کارکردگی، ٹیلنٹ اور پوٹینشل کی بنیاد پر کیا۔
مزید کھلاڑی اچھی پرفارمنس سے کنٹریکٹ حاصل کر سکیں گی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں۔ پی ایس بی نے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے وابستہ متعدد کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) اور انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے "آپریشن جاسمین" کے تحت ثابت شدہ اینٹی ڈوپنگ خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔ جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں شرجیل بٹ، عبد الرحمن، غلام مصطفیٰ، فرحان مجید، حافظ عمران بٹ (سابق صدر پی ڈبلیو ایف)، عرفان بٹ (کوچ) اور وقاص اکبر (کوچ) شامل ہیں۔ کھلاڑیوں اور کوچز پر ان کی بین الاقوامی پابندیوں کی مکمل مدت تک پابندی برقرار رہے گی، مذکورہ عہدیداران کو تمام کھیلوں سے متعلق سرگرمیوں سے چار سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذالعمل ہے۔ یہ فیصلہ 2021 سے شروع ہونے والے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، جب متعدد کھلاڑیوں نے ڈوپ ٹیسٹ سے بچنے کی کوشش کی اور بعد میں ان کے ٹیسٹ مثبت آئے۔ اس کے نتیجے میں کئی معطلیاں ہوئیں جنہیں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے 2025 کے اوائل میں برقرار رکھا۔ ترجمان پی ایس بی کے مطابق پابندی کا شکار افراد نااہلی کے خاتمے تک کسی بھی قسم کی کھیلوں کی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ اس فیصلے کی نقول آئی او سی، او سی اے، آئی ڈبلیو ایف، اے ڈبلیو ایف، واڈا، آئی ٹی اے، سی اے ایس، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور دیگر قومی و بین الاقوامی اداروں کو ارسال کر دی گئی ہیں۔