مریم نواز کا دورہ ملتان کے دوران دکانیں بند کروانے کا سخت نوٹس، رپورٹ طلب کرلی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے دورہ ملتان کے موقع پر دکانیں بند کروانے کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے دورہ ملتان کے موقع پر پولیس کی جانب سے دکانیں بند کروائی گئیں تھیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے دکانیں بند کروانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میرے دورے میں کسی کو تکلیف ہو، مجھے گوارا نہیں ہے۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ہیڈ محمد والا بریچنگ پوائنٹ کا دورہ کیا جہاں اراکین پارلیمنٹ نے ملتان شہرکو بچانے پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا جبکہ سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے خاندان کو کنارے سے خود ریسیو کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے متاثرہ خاندانوں کا اظہار تشکر، جان بچ جانے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں پھنسے اپنے بہن بھائیوں کا دکھ درد بانٹنے آئی ہوں، مجھے خوشی ہے کہ آپ اور آپ کے مال مویشیوں خیریت سے باہر آگئے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تھرمل امیجنگ ڈرون کی مدد سے متاثرین کی نشاندہی کے عمل کا بھی مشاہدہ کیا، حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ تھرمل امیجنگ کیمرہ آٹھ کلو میٹر تک مسلسل 45 منٹ تک پرواز کر سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی پی ڈی ایم اے کو مزید ڈیزاسٹر وین مہیا کرنے کی ہدایت بھی کی۔
کمشنر ملتان، عامر کریم خاں اور ڈپٹی کمشنر وسیم سندھو نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ ضلع ملتان تقریباً 150فٹ طویل ایریا براہ راست سیلابی پانی سے متاثر ہورہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نواز شریف دکانیں بند
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔