سیلابی پانی آج رات دریائے سندھ میں داخل ہوگا، ڈی جی پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ بھارت سے کسی نئے سیلابی ریلے کی اطلاع نہیں دی گئی، پنجاب کے دریاؤں میں اب پانی کی سطح بتدریج کم ہوگی جب کہ سیلابی پانی آج رات دریائے سندھ میں داخل ہوگا۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شیرشاہ بند پر ایک بارپھر اونچا سیلابی ریلا آئے گا، سیلابی پانی آج رات دریائے سندھ میں داخل میں ہوگا، سندھ میں 7 سے 8 لاکھ کیوسک کاریلا داخل ہوگا، سندھ میں سیلابی ریلا 8 ستمبر کی دوپہر داخل ہوگا۔
اس کے علاوہ متعلقہ حکام نے بتایا کہ اس وقت دریائے سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری کے بیراجوں پر نچلے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔ حکام نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ میں بیراجوں پر پانی کی صورتحال
محکمہ اطلاعات سندھ کے مطابق گڈو بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 360976 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 325046 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
سکھر بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 329648 کیوسک جب کہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 278398 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ کوٹری بیراج پر اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 237922 کیوسک اور ڈاؤن اسٹریم میں اخراج 215567 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تریموں پر اس وقت پانی کی آمد و اخراج 375593 کیوسک ہے۔ پنجند اپ اسٹریم پر پانی کی آمد و اخراج 206439 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے سندھ
پی ڈی ایم اے کی جانب سے 8 کشتیاں (او بی ایمز سمیت) کمشنر آفس سکھر روانہ کردی گئیں۔ اس کے علاوہ 4 کشتیاں کمشنر آفس لاڑکانہ ، 4 کشتیاں کمشنر آفس شہید بینظیر آباد ، 5 کشتیاں پاکستان نیوی (سکھر) کو روانہ کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے ریسکیو 1122 حیدرآباد کو 1 او بی ایم روانہ کردی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ میں اسٹریم میں پانی کیوسک ریکارڈ پی ڈی ایم اے پانی کی آمد اپ اسٹریم داخل ہوگا
پڑھیں:
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد ایک لاکھ 53ہزار 400کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 53ہزار کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 22ہزار 900کیوسک اور اخراج 22ہزار 900کیوسک، خیرآباد پل پر آمد ایک لاکھ 57ہزار 200کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 57ہزار 200کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد 26 ہزار 600کیوسک اور اخراج 9ہزار کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد 50ہزار 500کیوسک اور اخراج 43ہزار 300کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔بیراج: جناح میں آمد ایک لاکھ 91ہزار 300کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 84ہزارکیوسک، چشمہ میں آمد ایک لاکھ 78ہزار 700کیوسک اوراخراج ایک لاکھ 72ہزار 900کیوسک، تونسہ میں آمد ایک لاکھ 66ہزار 900کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 54ہزار 400کیوسک، گدو میں آمد 5لاکھ 3ہزار 800کیوسک اور اخراج 4 لاکھ 75ہزار 300کیوسک، سکھر میں آمد 5لاکھ 62ہزار 200کیوسک اور اخراج 5لاکھ 10ہزار 600کیوسک، کوٹری میں آمد 3لاکھ 6ہزار 100کیوسک اور اخراج 2لاکھ 89ہزار 100کیوسک، تریموں میں آمد 79ہزار 400کیوسک اور اخراج 77ہزار 400کیوسک، پنجند میں آمد ایک لاکھ 48ہزار 900 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 38ہزار 100کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔(جاری ہے)
آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1550.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728 ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1238.60فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.005ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 649.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.311 ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔