سلمان خان نے فلم انڈسٹری میں زندگیاں برباد کرنے کے الزام پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان نے فلم انڈسٹری میں زندگیاں برباد کرنے کے الزام پر ردعمل دے دیا۔
بگ باس 19 کی حالیہ قسط میں سلمان خان نے واضح کیا کہ وہ انڈسٹری میں کسی کی بھی زندگی کو سنوارنے یا بگاڑنے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
انہوں نے شہناز گل سے کہا کہ وہ کسی کا کیریئر بنانے یا برباد کرنے کے بھی ذمے دار نہیں ہیں۔
یہ ردعمل سلمان خان نے اس وقت دیا جب شہناز گل نے اپنے بھائی شہباز بدیشا کو وائلڈ کارڈ انٹری کے طور پر واپس شو میں متعارف کروایا اور سلمان خان سے کہا کہ میں آپ کیلئے ایک گزارش لے کر آئی ہوں، آپ نے بہت سے لوگوں کا کیریئر بنایا ہے۔
اس پر سلمان خان نے واضح کیا کہ وہ کسی کا کیریئر بنانے کا ذمہ دار ہرگز نہیں ہوں بلکہ اوپر والا ہے بلکہ مجھ پر تو یہ الزام ہے کہ میں نے کئی لوگوں کے کیریئر برباد کیے ہیں۔
سلمان خان کا کہنا تھا کہ میں کسی کا کیرئیر برباد کردوں یہ میرے اختیار میں ہی نہیں، اگر میں کسی کا کیریئر برباد کروں گا تو وہ میرا اپنا ہی ہوگا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک :۔ بین الاقوامی تجارتی زنجیر “بین اینڈ جیری”کے شریک بانی جیری گرین فیلڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے استعفے کی وجہ “یونی لیور” کی غزہ میں جاری انسانیت کش صورتحال پر بے حسی کی آئینہ دار مسلسل خاموشی کو بتایا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ کی تشکیل میں جیری گرین فیلڈ کا نام شامل ہے۔ اب انہوں نے کمپنی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار “بین اینڈ جیری” کی کمیونٹی سے ایک کھلے خط میں مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے بقول “یونی لیور” کے غزہ کے بارے میں موقف اور نسل کشی پر خاموشی نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کے اس خط کو ان کے شراکت دار بین کوہن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر پوسٹ کیا ہے۔
خط میں گرین فیلڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ورمونٹ امریکا میں قائم کمپنی نے ‘ یونی لیور ‘ کے ‘ ایکٹوازم’ کی وجہ سے کمپنی اپنی آزادی کھو چکی ہے۔یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یونی لیور اور بین اینڈ جیری کے درمیان 2021 میں اسی وقت جھگڑا شروع ہو گیا تھا جب کہا تھا کہ کمپنی مقبوضہ مغربی کنارے میں آئس کریم کی فروخت بند کر دے۔ بعد ازاں اس کمپنی کی ‘پیرنٹ کمپنی” یونی لیور نے اسے خاموش کرانے کی کوشش کی تو کمپنی نے ‘یونی لیور’ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔انہوں نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی کا نام دیا ہے۔
گرین فیلڈ کا کہنا ہے وہ اب اپنے ضمیر کے خلاف مزید کام نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے جس نے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس لیے مستعفی ہو رہے ہیں۔