سلمان خان نے فلم انڈسٹری میں زندگیاں برباد کرنے کے الزام پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان نے فلم انڈسٹری میں زندگیاں برباد کرنے کے الزام پر ردعمل دے دیا۔
بگ باس 19 کی حالیہ قسط میں سلمان خان نے واضح کیا کہ وہ انڈسٹری میں کسی کی بھی زندگی کو سنوارنے یا بگاڑنے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔
انہوں نے شہناز گل سے کہا کہ وہ کسی کا کیریئر بنانے یا برباد کرنے کے بھی ذمے دار نہیں ہیں۔
یہ ردعمل سلمان خان نے اس وقت دیا جب شہناز گل نے اپنے بھائی شہباز بدیشا کو وائلڈ کارڈ انٹری کے طور پر واپس شو میں متعارف کروایا اور سلمان خان سے کہا کہ میں آپ کیلئے ایک گزارش لے کر آئی ہوں، آپ نے بہت سے لوگوں کا کیریئر بنایا ہے۔
اس پر سلمان خان نے واضح کیا کہ وہ کسی کا کیریئر بنانے کا ذمہ دار ہرگز نہیں ہوں بلکہ اوپر والا ہے بلکہ مجھ پر تو یہ الزام ہے کہ میں نے کئی لوگوں کے کیریئر برباد کیے ہیں۔
سلمان خان کا کہنا تھا کہ میں کسی کا کیرئیر برباد کردوں یہ میرے اختیار میں ہی نہیں، اگر میں کسی کا کیریئر برباد کروں گا تو وہ میرا اپنا ہی ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کسی کا
پڑھیں:
عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وال اسٹریٹ جرنل کی تازہ تحقیقی رپورٹ نے پاکستان کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل موجودگی کی ایک بڑی تصدیق کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال بن ثاقب کو اُن عالمی شخصیات میں شمار کیا ہے جو کرپٹو، مصنوعی ذہانت اور مالیاتی سفارتکاری کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔ رپورٹ میں ان کا نام 11 مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔
“How a Billionaire Felon Boosted Trump’s Crypto” کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بلال بن ثاقب کا ذکر دنیا کی معروف شخصیات جیسے بائنانس کے بانی سی زیڈ، ٹرمپ فیملی اور نمایاں اماراتی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیا گیا۔ انہیں بلاک چین دور کے ایک نئے طرز کے رہنما کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں لکھا گیا کہ وہ دنیا کی آزادی کے لیے سفر کرنے والے سفیر ہیں، جو پاکستان کے ابھرتے ہوئے کرپٹو اور اے آئی ماڈلز کو عالمی سطح پر جوڑنے میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
بلال بن ثاقب کی قیادت میں پاکستان دنیا کی تیسری تیزی سے بڑھتی ہوئی کرپٹو معیشت میں شمار ہونے لگا ہے۔ پاکستان ایک منظم اور شفاف مارکیٹ کے طور پر عالمی ایکسچینجز، سرمایہ کاروں اور مائننگ کمپنیوں کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بلال بن ثاقب کو سعودی عرب میں ایف آئی آئی کانفرنس کے دوران دیکھا گیا جہاں انہوں نے عالمی رہنماؤں اور بڑے ٹیک و سرمایہ کاری اداروں کے سربراہان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جے پی مورگن، رپل، گوگل کے سابق سربراہ، ریڈٹ کے بانی اور البانیا کے وزیراعظم جیسی اہم شخصیات شامل تھیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ٹرمپ، بائنانس اور عرب سرمایہ کاری کے محور کے ساتھ ایک ہی سطح پر آنا محض علامتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک تبدیلی کی طرف اشارہ ہے۔ عالمی سطح پر تسلیم کیے گئے مالیاتی ادارے کی جانب سے یہ اعتراف اس بات کی مضبوط نشاندہی ہے کہ پاکستان اب ڈیجیٹل معیشت کا تماشائی نہیں بلکہ اصول ساز بن رہا ہے، اور بلال بن ثاقب اس تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ابھر رہے ہیں۔