توہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین نیب 15ستمبر کو ذاتی حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
توہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین نیب 15ستمبر کو ذاتی حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 10 September, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز) ہائیکورٹ نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب)لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد بٹ کو 15 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا، عدالت نے چیئرمین نیب کو مکمل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی، عدالت عالیہ نے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد بٹ کو 15 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے مکمل ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کر دی۔درخواست گزار احسن عابد ایڈووکیٹ چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہوئے، اور موقف اپنایا کہ خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت نے ناجائز اثاثے بنائے، نیب کو انکوائری کے لیے درخواست دی، عدالتی حکم کے باوجود خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کیخلاف درخواست نہیں نمٹائی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی حکم عدولی پر چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد بٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ نیب کی جانب سے کون پیش ہوا ہے؟،سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ نیب کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد بٹ کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ نے عدالتی فیسوں اور سیکیورٹیز میں اضافہ معطل کردیا، نوٹیفکیشن جاری سپریم کورٹ نے عدالتی فیسوں اور سیکیورٹیز میں اضافہ معطل کردیا، نوٹیفکیشن جاری حسان نیازی نے فوجی تحویل، عدالتی کارروائی، کورٹ مارشل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا بانی پی ٹی آئی کی نیب، پولیس، ایف آئی اے کی کارروائیاں روکنے کی درخواست مقرر ٹرمپ کا بڑا اعلان، یورپی یونین سے بھارت اور چین پر 100فیصد ٹیرف لگانے کا مطالبہ وزیراعظم کا کراچی میں سیلابی صورتحال کا نوٹس، ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر تشدد، بیرسٹر گوہر نے غیر مشروط معافی مانگ لیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کو ذاتی حیثیت میں توہین عدالت کی چیئرمین نیب کی درخواست
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے ان کی تقرری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سنایا، جس میں پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے میں تقرریوں کا عمل شفافیت، میرٹ اور قانونی دائرے سے محروم رہا۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تین امیدواروں پر مشتمل پینل کی سفارش قوانین کے منافی تھی، کیونکہ قواعد کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ لسٹ میں سب سے نچلے امیدوار کو تعینات کرنا بغیر کسی معقول وجہ کے کیا گیا، جو حکومتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) سے چیئرمین کے عہدے پر تعیناتی بھی بغیر کسی شفاف عمل اور ریکارڈ پر موجود وجوہات کے کی گئی، جسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔
حکومتی تقرری کا پورا عمل کالعدم قرار
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کا عمل ہی غیر قانونی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا، لہٰذا اشتہار، بھرتی کا عمل، اور ان سے منسلک تمام تقرریاں، بشمول چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی ، سب کالعدم اور ناقابلِ قبول ہیں۔
فیصلے کے اہم نکات:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم۔
پی ٹی اے کا سب سے سینئر موجودہ ممبر عبوری طور پر چیئرمین کا چارج سنبھالے گا۔
وفاقی حکومت کو ہدایت کہ وہ نئی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔