ثمر جعفری کس بھارتی اداکارہ کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں؟ اداکار کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
کراچی (شوبز ڈیسک) پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے اُبھرتے ہوئے نوجوان اداکار اور موسیقار ثمر جعفری نے ایک انٹرویو میں بھارتی فلم انڈسٹری اور موسیقی کے حوالے سے اپنے خوابوں اور خواہشات کا اظہار کیا۔
ثمر جعفری نے ایک پوڈ کاسٹ گفتگو کے دوران بتایا کہ وہ بالی ووڈ میں اپنا ڈیبیو عالیہ بھٹ کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرن جوہر کی فلموں کے مداح ہیں، خاص طور پر ان فلموں کے جن میں کالج لائف کو دکھایا گیا ہے جیسے اسٹوڈنٹ آف دی ایئر۔
اپنے پسندیدہ بھارتی کرکٹر کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ویرات کوہلی کے مداح رہے ہیں۔
موسیقی کے میدان میں ثمر جعفری نے اپنی خواہشات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کاوش کے ساتھ ایک سلو رومانٹک گانا اور دلجیت دوسانجھ کے ساتھ ایک خالص پنجابی ٹریک کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ دونوں ان کی خوابوں کی کولیبریشنز ہیں۔
یاد رہے کہ ثمر جعفری کو حال ہی میں ڈرامہ *پرورش* میں بطور موسیقار اور ڈرامہ *مائی ری* میں اداکاری کے ذریعے خوب سراہا گیا ہے۔ ثمر جعفری بچپن سے ہی شوبز کا حصہ ہیں اور بطور چائلڈ اسٹار کئی اشتہارات میں بھی کام کر چکے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
پاکستانی تھیٹر اداکارہ روبی انعم کا کہنا ہے کہ میرے ماں باپ کی دعائیں مجھے لگی تو میری شادی ہوئی، ورنہ مجھے یہی لگتا تھا کہ شادی نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں بیمار ہوئی تو احساس ہوا کہ اللّٰہ نے مجھے کتنا بڑا تحفہ دیا ہے، اس سے قبل مجھے اندازہ نہیں تھا۔
حال ہی میں روبی انم نے نجی ٹی وی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے بڑھتی ہوئی طلاقوں سمیت مخلف امور پر بات کی۔
انہوں نے شوبز کی خواتین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ براہ مہربانی کبھی طلاق کو پروموٹ نہ کریں، کبھی کسی کو طلاق کا مشورہ نہ دیں، یہ نہ کہیں کہ شادی نہیں کرنی چاہیے، نہ یہ کہیں کہ میں طلاق کے بعد بہت خوش ہوں، زندگی آسان ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ماہ سے سوشل میڈیا پر طلاق کو بہت فروغ دیا جارہا ہے۔ ہمارے مذہب اور ثقافت میں ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ میں ہر اس عورت کے خلاف ہوں جو یہ کہے کہ برداشت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آخر کیوں برداشت کرنے کی ضرورت نہیں ہے؟ آپ کو برداشت کرنا پڑے گا۔ ہم نے بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک فنکارہ ہیں جنہیں میں بہت پسند کرتی ہوں وہ کہتی ہیں کہ میری شادی کو 35 سال ہوگئے اب میں نے سوچا کہ ہمیں الگ ہوجانا چاہیے، مزید ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔
روبی نے کہا کہ آپ ہمارے معاشرے کی لڑکیوں کو کیا سیکھا رہی ہیں؟ ہمارا مذہب اور ہماری ثقافت طلاق کی اجازت نہیں دیتی۔ ایسی باتیں ٹیلی ویژن پر نہیں کہی جانی چاہئیں۔ اس کے بجائے شادی کے مثبت پہلوؤں کو اُجاگر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری جب شادی ہوئی تھی میری ماں نے مجھے نصیحت کی تھی کہ ہمیں تمہاری فطرت کا پتہ ہے تم برادشت کرنے والی نہیں ہو، لیکن تمہیں اپنے مرحوم والد اور بہنوں کی خاطر برداشت کرنا پڑے گا۔
میری ماں نے نکاح سے پہلے مجھ اس سے پوچھا تھا کہ کیا میں واقعی شادی کے لیے تیار ہوں بعد میں یہ نہ ہو کہ ڈراموں میں کام کرنے کی خاطر گھر واپس آجاؤں۔ یہاں کوئی نہیں بیٹھا جو تمھیں رکھے گا، پوری زندگی شوہر کے ساتھ ہی رہنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر شادی شدہ زندگی میں مسائل ہیں تو ان کا سامنا کرتے ہوئے حل تلاش کریں نہ کہ شادی کو ختم کریں۔
ان کے انٹرویو کا مختصر کلپ وائرل ہوا تو روبی انعم سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں آگئی۔ صارفین کا کہنا ہے کہ عورت کو طلاق اور خلع کا حق اسلام نے ہی دیا ورنہ دیگر مذاہب میں تو ایسا کچھ نہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ آپ غلط کہہ رہی ہیں، ماں باپ کے گھر میں ہمیشہ جگہ ہونی چاہیے۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ اسلام ہی ہے جو عورت کو شوہر کی شکل پسند نہ آنے پر بھی شادی ختم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔