غیرملکی ویب سائٹ نے 2024 میں سب سے زیادہ کمانے والے دس کھلاڑیوں کی فہرست جاری کردی۔

برطانوی اخبار "دی سن" کی رپورٹ کے مطابق عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو ایک بار پھر دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑی قرار پائے ہیں، انہوں نے آمدن کے معاملے میں اپنے دیرینہ حریف لیونل میسی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

 رپورٹ کے مطابق 2024 میں سب سے زیادہ کمانے والے دس کھلاڑیوں میں رونالڈو سرفہرست رہے، 40 سالہ پرتگالی فٹبالر نے گزشتہ سال تقریباً 192 ملین پاؤنڈ (72 ارب 28 کروڑ پاکستانی روپے) کمائے جو لیونل میسی کی کل آمدن 99 ملین پاؤنڈ (37 ارب 53 کروڑ پاکستانی روپے) سے تقریباً دگنی ہے۔

گالف کے کھلاڑی جان راہم اس فہرست میں دوسرے نمبر پر رہے جن کی آمدن 161.

32 ملین پاؤنڈ رہی جبکہ میسی تیسرے نمبر پر براجمان ہوئے۔

ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں دیگر بڑے نام بھی شامل ہیں جن میں باسکٹ بال کے مشہور کھلاڑی لیبرون جیمز چوتھے نمبر پر (94.87 ملین پاؤنڈ) اور اسٹیفن کری نویں نمبر پر (75.38 ملین پاؤنڈ) شامل ہیں۔

فٹبال کی دنیا سے بھی کئی بڑے اسٹارز اس فہرست میں موجود ہیں جن میں کائلن ایمباپے چھٹے نمبر پر، نیمار ساتویں اور کریم بینزیما آٹھویں نمبر پر رہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق لیونل میسی کی آمدن کا بڑا حصہ میدان سے زیادہ میدان سے باہر اسپانسرشپ اور برانڈ ڈیلز سے آتا ہے اور وہ اس فہرست کے صرف دو کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جن کی آمدن کھیل کے علاوہ دیگر ذرائع سے زیادہ ہے۔ اس کے باوجود وہ رونالڈو سے کافی پیچھے رہے۔

یہ دوسرا مسلسل سال ہے جب رونالڈو دنیا کے سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑی قرار پائے ہیں۔ اس سے قبل 2023 میں بھی وہ فوربز کی فہرست میں پہلے نمبر پر آئے تھے۔ ان رینکنگز میں کھلاڑیوں کی تنخواہ، جیتنے کی رقم اور اشتہارات و برانڈ ڈیلز کو شامل کیا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق فٹبالرز کی بڑی تعداد کا اس فہرست میں شامل ہونا اس کھیل کی عالمی مقبولیت اور خصوصاً سعودی پرو لیگ کی بے پناہ دولت کو ظاہر کرتا ہے، جہاں کئی بڑے اسٹارز اس وقت کھیل رہے ہیں۔ رونالڈو اور میسی دونوں اب بھی شاندار فارم میں ہیں اور آئندہ ورلڈ کپ ان کے کیریئر کا ممکنہ طور پر آخری بڑا عالمی ٹورنامنٹ ہوسکتا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سب سے زیادہ کمانے والے فہرست میں کے مطابق اس فہرست

پڑھیں:

ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے

لاہور:

ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری اور کاروبار شروع کرنے میں طرح طرح کی ایسی مشکلات کہ اللہ کی پناہ، اگر کسی طریقے سے کاروبار شروع ہو جائے تو درجنوں ادارے تنگ کرنے پہنچ جاتے ہیں جبکہ رہی سہی کسر بجلی اور گیس کی قیمتوں نے پوری کر دی۔

بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیم دلانا مشکل اور مہنگا ترین کام، اگر تعلیم مکمل ہو جائے تو اس حساب سے نہ ملازمت اور نہ تنخواہیں، انہی حالات سے تنگ آئے 28 لاکھ 94 ہزار 645 پاکستانی اپنے بہن، بھائی اور والدین سمیت دیگر عزیز و اقارب کو روتے دھوتے ملک چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینیئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

ایکسپریس نیوز کو محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔ بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔

https://cdn.jwplayer.com/players/GOlYfc9G-jBGrqoj9.html

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاؤنٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔

باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔

خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جیڈ اسپینس انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم فٹبالر بن گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • جعلی فٹبال ٹیم جاپان پہنچا دینے کا معاملہ، ڈی پورٹ ہونے والے 22 ’کھلاڑی‘ گرفتار
  • ایجادات کرنے والے ممالک کی فہرست جاری، جانئے پاکستان کا کونسا نمبر ہے؟
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
  • قطر اور یہودو نصاریٰ کی دوستی کی دنیا
  • گوگل جیمینائی نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا