ایشیا کپ 2025: ارشدیپ سنگھ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر بالآخر بیٹنگ کوچ بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے افتتاحی میچ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف بھارت کے فاسٹ باولر ارشدیپ سنگھ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر مداحوں اور ماہرین نے حیرانی کا اظہار کیا۔
بیشتر کا خیال تھا کہ وہ پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے، تاہم بھارت نے جسپریت بمراہ کو واحد اسپیشلسٹ پیسر کے طور پر میدان میں اتارا جبکہ شیوم دوبے اور ہارڈک پانڈیا کو جزوقتی فاسٹ بولنگ کے لیے استعمال کیا گیا اور ٹیم 3 اسپنرز کے ساتھ اتری۔
یہ بھی پڑھیے: آئی سی سی کی نئی رینکنگ: ریڈ بال کرکٹ میں آسٹریلیا، وائٹ بال میں انڈیا پہلے نمبر پر
بیٹنگ کوچ ستانشو کوٹک نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی کو باہر رکھنے کے پیچھے کوئی ایجنڈا نہیں ہوتا، بلکہ فیصلہ ہمیشہ ٹیم کے مفاد میں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ 15 کھلاڑی ایسے ہیں کہ سب کھیلنے کے قابل ہیں۔ اگر کوئی نہیں کھیل رہا تو یقیناً اسے برا لگے گا لیکن دن کے آخر میں یہ ایک ٹیم کھیل ہے۔ سب کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی ذاتی پسند یا ناپسند نہیں۔ جو بھی ٹیم کے لیے بہتر ہوگا، کپتان اور ہیڈ کوچ وہی فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کھلاڑی باہر بیٹھتے ہیں وہ بھی ٹیم کا حصہ ہوتے ہیں اور کھیلنے والے ساتھیوں کی بھرپور مدد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: لیجنڈز لیگ 2025: انڈیا کی دستبرداری، پاکستان چیمپیئنز فائنل میں پہنچ گئے
ارشدیپ کو موقع نہ ملنے پر کئی ماہرین نے مایوسی کا اظہار کیا تاہم کوٹک نے ایک اور اہم بات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سنجو سیمسن نے ماضی میں نمبر 5 یا 6 پر زیادہ بیٹنگ نہیں کی لیکن وہ اتنے باصلاحیت ہیں کہ کسی بھی پوزیشن پر کھیل سکتے ہیں۔
ان کے بقول سنجو نے نمبر 5 یا 6 پر زیادہ بیٹنگ نہیں کی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ وہ کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ٹیم کی ضرورت کے مطابق کپتان اور ہیڈ کوچ فیصلہ کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشدیپ سنگھ ایشیا کپ کرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارشدیپ سنگھ ایشیا کپ کرکٹ کہا کہ
پڑھیں:
کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: را کا خفیہ نیٹ ورک بے نقاب
کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے مبینہ نیٹ ورک نے ایک اور سکھ رہنما کو نشانہ بنایا ہے۔ بین الاقوامی کمپنی کینم انٹرنیشنل کے صدر اور معروف سکھ رہنما درشن سنگھ سہسی کو وینکوور میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
ابتدائی تحقیقات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق، اس واردات میں بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے ملوث ہونے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، وینکوور میں بھارتی قونصل خانے کے عملے کے اس حملے میں شامل ہونے کے امکانات پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" بیرونِ ممالک میں سرگرم علیحدگی پسند سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کے لیے ایک منظم بین الاقوامی نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، درشن سنگھ سہسی کا قتل بھارتی ریاستی دہشت گردی اور سفارتی سرپرستی میں قتل و غارت کا واضح ثبوت ہے۔
دوسری جانب، علیحدگی پسند تنظیم سکھ فار جسٹس (SFJ) نے درشن سنگھ سہسی کے قتل کے خلاف کینیڈا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ "را" بھارتی قونصل خانوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کر رہی ہے تاکہ بیرون ممالک سکھوں کو خوفزدہ کیا جا سکے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ واقعہ بھارت کی مودی سرکار کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ پالیسی کا تسلسل ہے، جس نے نہ صرف سکھ برادری بلکہ کینیڈا کی قومی سلامتی کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔