WE News:
2025-09-17@21:48:00 GMT

بارات سیلاب میں گھِر گئی، دلہا اور باراتیوں کی ڈرامائی ریسکیو

اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT

بارات سیلاب میں گھِر گئی، دلہا اور باراتیوں کی ڈرامائی ریسکیو

دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث بورےوالا کے نواحی علاقے ساہوکا کے قریب ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جب دلہا اور اس کے باراتی سیلابی پانی میں پھنس گئے۔

دلہا اپنی بارات عارفوالا لے کر جا رہا تھا کہ اچانک پانی کے ریلے نے ان کا راستہ روک لیا۔

یہ بھی پڑھیں:جنوبی پنجاب میں سیلاب متاثرین کے لیے ایئر لفٹ ڈرونز سے ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری

ریسکیو ذرائع کے مطابق، باراتیوں نے فوری طور پر ریسکیو اہلکاروں سے مدد طلب کی، جس پر امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور باراتیوں سمیت دلہے کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ خوش قسمتی سے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

مقامی افراد کے مطابق، سیلابی ریلوں نے علاقے کی بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع کر رکھا ہے جس کے باعث نقل و حرکت شدید متاثر ہوئی ہے۔

ریسکیو اہلکار مسلسل کشتیاں اور دیگر ذرائع استعمال کر کے متاثرہ لوگوں کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی بلوں کی وصولی سے روک دیا

یاد رہے کہ دریائے ستلج اور اس کے ملحقہ علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے سیلابی صورتحال جاری ہے۔

دریا میں پانی کی سطح بلند ہونے سے درجنوں دیہات متاثر ہوئے ہیں، فصلیں تباہ اور ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

سرکاری اور نجی اداروں کی جانب سے خیمہ بستیاں قائم کر کے متاثرین کو خوراک اور امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے چند روز میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے باعث پنجاب کے نشیبی علاقوں میں مزید مشکلات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارات بورے والا دریائے ستلج ریسکیو سیلاب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بارات بورے والا دریائے ستلج ریسکیو سیلاب

پڑھیں:

دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب

امتیاز رضا,عمران جوئیہ: دریائے سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب نے سندھ کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی۔  کندیارو اور منجھوٹ میں متعدد زمینداری بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں تیز بہاؤ کے ساتھ پانی قریبی دیہات اور زرعی زمینوں میں داخل ہو گیا۔

گاؤں غلام نبی بروہی میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، جس کی وجہ سے علاقہ بیرونی دنیا سے کٹ گیا کیونکہ سڑکوں کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ متعدد دیہاتوں کے مکین خود نقل مکانی پر مجبور ہیں جبکہ کئی لوگ تاحال اپنے گھروں میں محصور ہیں۔بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث علاقے کے رہائشیوں کا سامان بھی زیرِ آب آ گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ تاحال محصور افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

دوسری جانب، اوباڑو میں شدید بارشوں نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا جہاں تیار کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لاکھوں روپے مالیت کے نقصان سے کسان برادری شدید مشکلات کا شکار ہے۔سیلاب کی اس آفت نے دیہاتیوں کو اپنے خاندانوں اور سامان کی حفاظت کے لیے جدوجہد پر مجبور کر دیا ہے۔ متاثرین نے حکومت سے فوری مداخلت اور امداد کی اپیل کی ہے۔

ادھر دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود عارفوالا اور قبولہ کے متاثرین کی مشکلات میں کوئی کمی نہیں آئی۔ پاکستان کسان اتحاد کے صوبائی صدر کے مطابق، فصلوں کی تباہی کے بعد کسان شدید مالی مشکلات میں مبتلا ہیں۔ ان کی جمع پونجی سیلاب میں بہہ گئی ہے اور اب ان کے لیے مستقبل میں کھیتی باڑی کرنا مشکل ہو گیا ہے۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

کسان رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر فوری مالی امداد فراہم کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ گھریلو صارفین کے زرعی ٹیوب ویل کے بجلی کے بل بھی معاف کیے جائیں۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • پانچ دریاؤں کی سرزمین ’’پنج آب‘‘ پانی کی نظر
  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • پنجاب کے دریائوں میں پانی کا بہائو نارمل ہو رہا ہے،ترجمان پی ڈی ایم اے
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • دریائے ستلج کے سیلاب میں کمی
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
  • بھارت نے ستلج میں پھر پانی چھوٹدیا ، سندھ ، پنجاب کے متعدد دیہات بدستور زیرآب : علی پور سے 11نعشیں برآمد
  • سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ