علی پور، ہیڈ پنجند پر پانی کی سطح میں کمی، بندبوسن میں ریسکیو کارروائیاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
علی پور:
تحصیل علی پور میں دریائے چناب پر واقع ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی سطح میں بتدریج کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق ہفتے کے روز پانی کی آمد و اخراج 4 لاکھ 22 ہزار 552 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں یہ کمی عارضی ہو سکتی ہے تاہم مسلسل نگرانی ضروری ہے تاکہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔
دوسری جانب بندبوسن کے سانبھل فلڈ پوائنٹ پر ریسکیو 1122 نے ایک ایمرجنسی کال پر فوری رسپانس دیتے ہوئے ایک مریضہ کی جان بچا لی۔
ریسکیو حکام کے مطابق بھرنواں مائی (عمر 47 سال) کو شوگر کی سطح کم ہونے پر اچانک بیہوشی طاری ہو گئی تھی۔
اطلاع ملتے ہی ریسکیو فلڈ ٹیم بوٹ کے ذریعے فوری طور پر موقع پر پہنچی اور مریضہ کو محفوظ مقام پر منتقل کر کے فوری طبی امداد فراہم کی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
سندھ کے مختلف علاقوں میں24 گھنٹوں میں 3,522 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ سندھ کے ے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ گدو کے مقام پر پانی کا بہاو چھ لاکھ 24 ہزار کیوسک جبکہ سکھر پر پانی کا بہاو پانچ لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے۔ کوٹری پر پانی کی آمد 284,325 کیوسک اور اخراج 273,170 کیوسک ہے۔سینیئر وزیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 3,522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 173027 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں اب تک تقریبا 93 ہزار افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہیں۔