Islam Times:
2025-09-19@23:57:12 GMT

بگرام ائیر بیس بارے ٹرمپ کے بیان پر افغانستان کا ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT

بگرام ائیر بیس بارے ٹرمپ کے بیان پر افغانستان کا ردعمل

مشیر امور خارجہ ذاکر جلالی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام ملک افغانستان کی عبوری حکومت کے مشیر امور خارجہ ذاکر جلالی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کی فوجی موجودگی کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، دونوں ممالک کے تعلقات باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہونے چاہئیں۔ ذاکر جلالی  نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کے جواب میں کہا کہ بگرام بیس کی واپسی کے بارے میں ٹرمپ کے بیانات کو ایک معاہدے یا کاروبار کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کبھی بھی افغانستان میں غیر ملکی فوجوں کی موجودگی کو قبول نہیں کریں گے، اور یہ معاملہ دوحہ مذاکرات میں بھی مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا تھا۔ جلالی نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان میں کہا ہے کہ اقتصادی شعبوں میں امریکہ کے ساتھ تعامل کے دروازے اب بھی کھلے ہیں، اور دونوں ممالک باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر اپنے تعلقات استوار کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے پہلے بھی کئی بار بگرام اڈے کو دوبارہ حاصل کرنے کی اپنی کوششوں پر زور دیا ہے اور اسے چین پر نظر رکھنے، ایک اینٹی ٹیرورزم مرکز قائم کرنے اور اہم معدنی وسائل تک رسائی حاصل کرنے جیسے اسٹریٹجک مقاصد کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔ سی این این کے مطابق بگرام اڈے کو واپس لینے کے بارے میں بات چیت مارچ سے جاری ہے، لیکن ٹرمپ کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے افغانستان میں امریکی فوجوں کی موجودگی کی ضرورت ہے۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان تعلقات اب بھی کشیدہ ہیں۔ امریکہ کابل کی حکومت سے اپنے شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے اور اس نے طالبان کے بعض عہدیداروں کے علاقائی اجلاسوں میں سفر کو بھی محدود کر دیا ہے۔ افغانستان میں امریکہ کی اسٹریٹجک رسائی اور اثر و رسوخ برقرار رکھنے کی کوششوں کو ہمیشہ طالبان کی مخالفت کا سامنا رہا ہے، اور افغانستان کی موجودہ حکومت نے کئی بار کسی بھی غیر ملکی فوجی موجودگی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افغانستان میں میں امریکہ ٹرمپ کے دیا ہے

پڑھیں:

افغان طالبان کا بگرام ائربیس امریکا کودینے سے صاف انکار          

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250920-01-16

 

 

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں طالبان کی حکومت نے امریکا کی جانب سے بگرام ائر بیس کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے عزائم رکھنے والوں کو ’افغانستان کی تاریخ دیکھنی چاہیے۔ جمعہ کو طالبان حکومت کے قطر میں سفیر سہیل شاہین کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھی ’اگر وہ ہم سے اچھے تعلقات، افغانستان میں سرمایہ  کاری، تجارت اور سفارتی تعلقات چاہتے ہیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’لیکن اگر وہ لالچ پر مبنی مقاصد رکھتے ہیں تو انہیں برطانوی دور میں (افغانستان پر کیے جانے والے) حملے سے لے کر حالیہ امریکی حملے تک افغانستان کی تاریخ پڑھنی چاہیے،وہ اس سے بہت کچھ سیکھیں گے۔ اس سے قبل افغانستان کی وزارتِ خارجہ کے ایک اہلکار ذاکر جلالی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دوحا مذاکرات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے کے دوران اس نوعیت کے کسی امکان کو یکسر مسترد کر دیا گیا تھا۔ ذاکر جلالی نے مزید کہا کہ ’امریکا کے افغانستان کے کسی بھی حصے میں فوجی موجودگی برقرار رکھے بغیر‘ افغانستان اور امریکا باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی اقتصادی اور سیاسی تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔ افغانستان کی عبوری حکومت کی جانب سے یہ بیان امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حالیہ بیان کے ردعمل میں آیا ہے جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ افغانستان میں موجود بگرام ایئر بیس کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لینا چاہتا ہے کیونکہ امریکہ کو چین کے نزدیک واقع اس فوجی اڈے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان کا بگرام ائربیس امریکا کودینے سے صاف انکار          
  • افغان عوام نے کبھی غیر ملکی فوجی موجودگی قبول نہیں کی، افغان وزارت خارجہ
  • افغانوں نے تاریخ میں اپنی سرزمین پر غیرملکی فوج کی موجودگی کو کبھی قبول نہیں کیا: افغان حکام
  • صدر ٹرمپ طالبان سے بگرام ائیر بیس واپس کیوں لینا چاہتے ہیں؟
  • تاریخ گواہ ہے افغانستان نے اپنی سرزمین پر کبھی بیرونی افواج کو تسلیم نہیں کیا ہے.افغان وزارت خارجہ
  • طالبان سے بگرام ایئربیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ
  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام