آپریشن نہیں بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم کی ضرورت ہے‘ حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-01-18
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان کے نوجوان تعلیم یافتہ اور ہنرمند بن کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، انہیں فوجی آپریشن کی نہیں تعلیم کی ضرورت ہے۔ایوب اسٹیڈیم کوئٹہ میں بنو قابل پروگرام کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ملک دشمن اور خدانخواستہ اسے توڑنے کی خواہش رکھنے والے عناصر کو واضح پیغام دیا کہ جماعت اسلامی پاکستان کی ہرحال میں حفاظت کرے گی، پاکستان نظریے کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا اور ہم اس نظریے کے محافظ ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت بنوقابل پروگرام کے کوئٹہ میں آغاز پر ہزاروں بچوں اور بچیوں نے مفت آئی ٹی کورسز میں داخلہ کے لیے ٹیسٹ دیا۔ تقریب سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن بلوچ اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے بنوقابل کا دائرہ کار صوبے کے دیگر شہروں تک پھیلانے کا اعلان کیا اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ تعمیری سرگرمیوں کا حصہ بن کر ملک و قوم کی خدمت کریں۔حافظ نعیم الرحمن نے حکمرانوں کو باور کرایا کہ معدنیات کے متنازع معاہدوں کے بجائے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور خصوصی طور پر آئی ٹی اور کمپیوٹر کے شعبہ جات میں ان کی ترقی پر توجہ دی جائے تاکہ آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو اور خوشحالی آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی حکمران کی ملکیت نہیں بلکہ پورے ملک کے عوام اس وطن کے مالک ہیں۔ انہوں نے بلوچستان میں امن کے قیام اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی محرومیاں دور ہوں گی تو پورا پاکستان ترقی کرے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ عوام پر حکمران مسلط کردیے جاتے ہیں ، بلوچستان اسمبلی میں صرف جماعت اسلامی کے 2 ارکان فارم 45 سے آئے ہیں، قوم کو اپنی مرضی سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کے مواقع دیے جائیں۔ امیر جماعت اسلامی نے مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں صوبے کے حقوق کے لیے ہونے والے حالیہ لانگ مارچ کا تذکرہ کیا اور کہا کہ پنجاب کی عوام نے لانگ مارچ کا بھرپور ساتھ دیا اور ثابت کیا کہ وہ بلوچستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نومبر میں ہونے والے تاریخی اجتماع عام میں جماعت اسلامی بلوچستان سمیت پورے ملک کی مظلوم عوام کا مقدمہ مینار پاکستان تلے پیش کرے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے بلوچستان کے عوام کو اجتماع میں شرکت کی دعوت دی اور اس عہد کا اعاہ کیا کہ عظیم الشان اجتماع قوم کے حقوق کی جدوجہد کا نقطہ آغاز ہو گا۔ انہوں نے غزہ میں امریکی سرپرستی میں ہونے والے صہیونی مظالم کا ذکر کیا اور کہا کہ ظالم استعماری طاقتیں اکٹھی ہوکر فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں، بلوچستان سمیت پورے ملک کے عوام ظالموں اور ان کے آلہ کاروں کے خلاف متحد ہوجائیں۔مولانا ہدایت الرحمن نے کہا کہ بلوچستان میں معدنیات سے زیادہ قیمتی یہاں کے نوجوان ہیں، صوبے کے نوجوان سمندر کی سی صلاحیتوں سے مالا مال ہیں۔بلوچستان کے عوام بالخصوص نوجوان مایوس نہیں ہیں ، انہیں مخلص قیادت اور سرپرستی کی ضرورت ہے ،جماعت اسلامی اور الخدمت فاونڈیشن صوبے کے نوجوانوں کو مواقع دے گی۔
کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن بنو قابل تقریب سے خطاب کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے امیر جماعت اسلامی بلوچستان کے کے نوجوان کے عوام صوبے کے کہا کہ
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔