گردوارہ کرتارپور: بابا گرو نانک دیو جی کے 486ویں جوتی جوت کی تین روزہ تقریبات کا آج سے آغاز
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
گردوارہ کرتارپور کے گیانی گوبند سنگھ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ کرتارپور کو عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے اور سیلابی صورتحال کے بعد صفائی اور بحالی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔
ان کے مطابق بابا گرو نانک دیو جی کے 486ویں جوتی جوت کی تین روزہ تقریبات آج 20 ستمبر سے شروع ہوگئی ہیں جو 22 ستمبر تک جاری رہیں گی۔ مرکزی تقریب 22 ستمبر کو گردوارہ کرتارپور میں منعقد ہوگی۔
انتظامیہ کے مطابق دنیا بھر اور پاکستان کے مختلف شہروں سے بڑی تعداد میں سکھ یاتری ان تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں۔ تاہم بھارت نے اپنے یاتریوں کو کرتارپور میں جوتی جوت کی تقریب میں شرکت کی اجازت نہیں دی جس کے باعث راہداری بند رہنے کے ساتھ ساتھ واہگہ کے راستے سے بھی کوئی یاتری شریک نہیں ہوگا۔
گیانی گوبند سنگھ نے کہا کہ کرتارپور گردوارہ ہمیشہ کی طرح امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے اور یہ تقریبات اسی روایت کو آگے بڑھانے کے لیے منعقد کی جا رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27 ستمبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے جلسے کی کال دی ہے: فیصل جاوید
اسکرین گریب
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ 27 ستمبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے جلسے کی کال دی ہے، جلسے میں ہر شخص بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے آواز بلند کرے گا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران فیصل جاوید نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے خاندان کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ایسے سیاسی انتقام کا نشانہ کسی کو نہیں بنایا گیا، ہم چاہتے ہیں عدالتیں جَلد کیسز سنیں اور ہمیں انصاف ملے۔
فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ سارے کیسز بے بنیاد ہیں، القادر ٹرسٹ کیس کو بہت پہلے اُڑ جانا چاہیے تھا، اِن کیسز میں کچھ نہیں، تیزی سے انصاف ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سزائیں دی گئیں، یہ بالکل نا انصافی ہے، اتنے ووٹ لے کر ایک نمائندہ منتخب ہوتا ہے، پھر اس کو بے بنیاد نااہل کردیا جاتا ہے۔
عدالت میں پیشی
اس سے قبل رہنما پی ٹی آئی فیصل جاوید پشاور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے عدالت میں جمع درخواست پر جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے سماعت کی۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت میں اپنے مؤقف میں کہا کہ فیصل جاوید کے خلاف ایف آئی اے کی کوئی انکوائری نہیں۔
اس پر جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت کی رپورٹ نہیں آئی؟ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کریں گے۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی۔