پی ٹی آئی ارکان اور بعض ججز مشترکہ استعفوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امورِ خارجہ کے چیئرمین عرفان صدیقی نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بعض پارلیمانی ارکان اور عدلیہ کے چند ججز بیک وقت استعفے دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ ملک میں عدم استحکام پیدا کیا جا سکے۔
قائمہ کمیٹیاں ،پارلیمنٹ کی روح ہیں۔ پی ٹی آئی اگر قومی اسمبلی اورسینیٹ میں موجود ہے تو بہتر ہوکہ وہ سٹینڈنگ کمیٹیوں میں بھی موجود رہے اور اپنا جمہوری کردار ادا کرے ۔لیکن حالات کی رفتار یہ بتا رہی ہے کہ کچھ ہی عرصے میں مایوسی کی جھنجھلاہٹ میں پی ٹی آئی، پارلیمنٹ سے اور کچھ جج…
— Senator Irfan Siddiqui (@IrfanUHSiddiqui) September 19, 2025
انگریزی اخبار میں شائع عاصم یاسین کی رپورٹ کے مطابق عرفان صدیقی نے خبردار کیا کہ ایسا منصوبہ کامیاب نہیں ہوگا اور اس میں شامل عناصر کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سوشل میڈیا پر بیان
سینیٹر صدیقی نے کہا کہ حالیہ حالات ظاہر کرتے ہیں کہ مایوسی اور فرسٹریشن کے باعث پی ٹی آئی ارکانِ پارلیمنٹ اور بعض ججز جلد ہی مشترکہ استعفے دیں گے تاکہ اپنے مفادات کو آگے بڑھا سکیں۔
قائمہ کمیٹیوں کا کردار
انہوں نے پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں کو پارلیمان کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا اور زور دیا کہ پی ٹی آئی، جو قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں نمائندگی رکھتی ہے، کو ان کمیٹیوں میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے اپنی جمہوری ذمہ داریاں پوری کرنی چاہییں۔
یہ بھی پڑھیں:سینیٹر عرفان صدیقی کے نام پر سیاسی رہنماؤں سے لاکھوں روپے ہتھیانے کا واقعہ
’بحران پیدا کرنے کی کوشش‘
عرفان صدیقی کے مطابق اس منصوبے کا مقصد پاکستان کو بڑے بحران کی طرف دھکیلنا ہے، لیکن ان کے بقول یہ منصوبہ ناکامی اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استعفی بحران پی ٹی آئی ججز سینیٹر عرفان صدیقی عدلیہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی پی ٹی ا ئی سینیٹر عرفان صدیقی عدلیہ عرفان صدیقی پی ٹی آئی
پڑھیں:
ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
امریکا میں ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند تنظیم ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے سی ای او چارلی کرک کو قتل کرنے والا ملزم ٹیلر رابنسن پہلے سے منصوبہ بندی کرچکا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم نے فائرنگ سے قبل ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا اور ایک تحریری نوٹ میں لکھا کہ اسے چارلی کرک کو ختم کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ نوٹ بعد میں ضائع کر دیا گیا لیکن تفتیش کاروں نے اس کے مندرجات کے شواہد حاصل کر لیے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملزم نے سوشل پلیٹ فارم ڈسکارڈ پر اپنے دوستوں کو پیغام بھیجا تھا جس میں اس نے جرم کا اشارہ دیا۔ یہ پیغام اس کی گرفتاری سے کچھ دیر قبل بھیجا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 11 ستمبر کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران چارلی کرک کو گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ ملزم ٹیلر رابنسن کے خلاف فرد جرم جلد عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزم کا ڈی این اے اس رائفل اور دیگر سامان سے ملا ہے جس سے قتل کیا گیا تھا۔ یہ شواہد کیس میں مزید پیش رفت کا باعث بن سکتے ہیں۔