پی ٹی آئی ارکان، کچھ جج جلد مستعفی ہو جائیں گے،عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی، پارلیمنٹ سے اور کچھ جج صاحبان، عدلیہ سے جلد ایک ساتھ مستعفیٰ ہو جائیں گے جس کا مقصد پاکستان کو بحران میں دھکیلنا ہے لیکن اس منصوبے میں ناکامی اور رسوائی کے سوا انہیں کچھ نہیں ملے گا۔جمعہ کو سوشل میڈیا 'ایکس' پر اپنے بیان میں مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما نے کہا کہ "حالات کی رفتار یہ بتا رہی ہے کہ کچھ ہی عرصے میں مایوسی کی جھنجھلاہٹ میں پی ٹی آئی، پارلیمنٹ سے اور کچھ جج صاحبان، عدلیہ سے ،لگ بھگ ایک ساتھ ، باہمی مفاد کی خاطرمستعفیٰ ہو جائیں گے۔" انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹیاں، پارلیمنٹ کی روح ہیں پی ٹی آئی اگر قومی اسمبلی اورسینیٹ میں موجود ہے تو بہتر ہوکہ وہ سٹینڈنگ کمیٹیوں میں بھی موجود رہے اور اپنا جمہوری کردار ادا کرے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے بیان میں سوال اٹھاتے ہوئے جواب دیا کہ دونوں کا ہدف پاکستان کو کسی بڑے بحران میں مبتلا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا یہ منصوبہ انہیں ناکامی اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں دے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔