ایشیا کپ: سُپر فور ٹاکرے سے قبل بھارتی ٹیم کا اہم کھلاڑی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
دبئی(سپورٹس ڈیسک) ایشیا کپ میں سُپر فور ٹاکرے سے قبل بھارتی ٹیم کے اہم کھلاڑی انجری کا شکار ہوگئے ہیں جس کے بعد ان کی پاکستان کے خلاف میچ میں شرکت مشکوک دکھائی دینے لگی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ٹیم کے آل راونڈر اکشر پٹیل کی پاکستان کے خلاف ایشیا کپ 2025 کے سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں شرکت مشکوک ہو گئی ہے۔ یہ خدشہ اس وقت پیدا ہوا جب وہ گروپ اے کے میچ میں عمان کے خلاف فیلڈنگ کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔
کرکٹنگ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق 15ویں اوور کی پہلی گیند پر کیچ لینے کی کوشش میں اکشر پٹیل کا سر زمین سے ٹکرایا تھا، جس کے بعد وہ تکلیف میں مبتلا ہو کر میدان سے باہر چلے گئے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عمان کے کھلاڑی حماد مرزا نے ایک شاٹ کھیلنے کی کوشش کی جو اونچی گئی اور گیند اکشر کی طرف آئی۔ جس پر بھارتی اسپنر نے کیچ لینے کی کوشش کی، تاہم کیچ نہ کرنے کی صورت میں وہ قابو نہ رکھ سکے اور زمین پر گر کر اپنا سر زور سے ٹکرا بیٹھے۔
بھارت کے فیلڈنگ کوچ ٹی دلیپ نے میچ کے بعد ابتدائی طور پر اطمینان دلایا کہ اکشر پٹیل ٹھیک نظر آ رہے ہیں۔ تاہم، پاکستان کے خلاف اگلا میچ محض 48 گھنٹے بعد ہونے کے باعث، آل راؤنڈر کی مکمل صحتیابی پر سوالیہ نشان برقرار ہے۔
اکشر پٹیل نے عمان کے خلاف 13 گیندوں پر 26 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی تھی، جبکہ بولنگ میں بھی ایک اوور میں صرف چار رنز دیے تھے۔ اگر وہ پاکستان کے خلاف دستیاب نہ ہوئے، تو بھارت کی ٹیم کمبینیشن متاثر ہو سکتی ہے۔
ان کی عدم موجودگی کی صورت میں بھارت کو صرف دو اسپنرز کلدیپ یادو اور ورون چکرورتی پر انحصار کرنا پڑے گا، اور ممکنہ طور پر ایک فاسٹ بولر ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سپر فور مرحلے کا پہلا مقابلہ کل بروز اتوار 21 ستمبر کو ہوگا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان کے خلاف پر فور
پڑھیں:
بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبے:۔ پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانا شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبا ﺅکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔
عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ﺅڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔
تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ بھارت نے عینی ایئربیس پر 2002ءمیں 70سے 100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔
اس ایئربیس پر بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔ اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا۔ نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔