Daily Mumtaz:
2025-09-20@09:28:57 GMT

طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی

اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT

طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی

کابل(انٹرنیشنل ڈیسک) افغانستان میں انٹرنیٹ سروس معطلی کے بعد اب طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ کتابیں شرعی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان میں تقریباً 140 ایسی کتابیں بھی شامل ہیں جو خواتین مصنفات نے تحریرکی ہیں، طالبان حکام کے مطابق یہ کتابیں ان کے شرعی اصولوں اور پالیسیوں سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔

جن کتابوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سائنسی مضامین اور تحقیق سے متعلقہ کتب بھی شامل ہیں۔

مثال کے طورپر”سیفٹی ان دی کیمیکل لیبارٹری” جیسی نصابی کتاب کو بھی غیرموزوں قرار دیا گیا ہے۔

اس پابندی پر طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ایسے تمام مواد کو جامعات سے ہٹا رہے ہیں جو ان کی وضع کردہ تعلیمی پالیسی کے خلاف جارہے ہوں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان حکومت مختلف افغان صوبوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد کر چکی ہے جبکہ خواتین کے بیوٹی پارلرزکو بھی بند کرنے کے احکامات دیے گئے تھے۔

ناقدین کے مطابق یہ فیصلے افغانستان میں خواتین اور طلبہ کے تعلیمی و سماجی مواقع کو مزید محدود کررہے ہیں۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پر پابندی عائد طالبان حکومت

پڑھیں:

چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد 

معروف امریکی کامیڈین اور میزبان جمی کیمل کو لائیو شو میں چارلی کرک کے قتل سے متعلق بات کرنا مہنگا پڑگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمی کیمل کے شو پر حالیہ متنازع تبصرے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق جمی کیمل نے اپنے شو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند سماجی کارکن چارلی کرک کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا میں کچھ حلقے اس قتل کا الزام ایک بچے پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جمی کیمل نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا چارلی کرک کے قتل پر ردعمل ایک سنجیدہ رہنما کا نہیں تھا بلکہ وہ ایسے برتاؤ کرتے دکھائی دیے جیسے کوئی بچہ اپنی پسندیدہ چیز نہ ملنے پر ناراض ہو۔

کامیڈین کی جانب سے ان تبصروں کو غیر ذمہ دارانہ اور حساس واقعے پر غیر سنجیدہ رویہ قرار دیتے ہوئے ٹی وی چینل نے فوری طور پر شو کی نشر و اشاعت روک دی۔

خیال رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا اداروں پر تعصب پھیلانے کے الزامات کے تحت قانونی کارروائیوں کو وسیع کردیا۔ جمی کیمل کے شو پر پابندی نے امریکی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • محکمہ جنگلی حیات کے پی نے آبی پرندوں کے شکار پر پابندی عائد کردی
  • دارالحکومت میں 12 قسم  کی سرگرمیوں پر پابندی، دفعہ 144 میں دو ماہ کی توسیع
  • افغانستان: طالبان حکومت نے جامعات میں 680 کتابوں پر پابندی عائد کردی
  • چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد
  • چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد 
  • جامعات کی خود مختاری پر سیاسی کنٹرول
  • طالبان اور عالمی برادری میں تعاون افغان عوام کی خواہش، روزا اوتنبائیوا
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد