پاکستان نے آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری کردی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
پاکستان نے آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے 50 کروڑ کے یورو بانڈز کی بروقت ادائیگی کے انتظامات کرلیے ہیں، جس سے آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں رواں برس اور اس کے بعد مزید ترقی کی توقع ہے، آئی ایم ایف نے حوصلہ افزا نوید سنادی
رپورٹس کے مطابق ان قدامات سے حکومت دوست ممالک سے بروقت قرض حاصل اور رول اوور کرے گی، دوست ممالک کے 12 ارب ڈالر ڈپازٹ اور رول اوور ہونے کی امید ہے۔
سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات بروقت رول اوور کردیں گے، سعودی عرب کے 5 ارب ڈالر اور یو اے ای کے ٹائم ڈپازٹ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا ہدف عبور، اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر میں 5 ارب ڈالر کا تاریخی اضافہ
چین کے 4 ارب ڈالر کے ڈپازٹ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں موجود ہیں، رواں مالی سال 26 ارب ڈالر واجب الادا قرض میں سے 3.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف پاکستان چین دوست ممالک ڈپازٹ سعودی عرب یو اے ای یورو بانڈزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پاکستان چین دوست ممالک ڈپازٹ یو اے ای یورو بانڈز ا ئی ایم ایف ارب ڈالر
پڑھیں:
پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60ارب ڈالر کم ہیں عالمی بنک
اسلام آباد (آئی این پی) عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے سفارشات دی ہیں۔ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام، روزگار، سرمایہ کاری کی ضمانت ہے، برآمدی شعبے کو مضبوط بنا کر پاکستان ترقی کا نیا دورشروع کر سکتا ہے۔رپورٹ میں لچکدار ایکسچینج ریٹ، کاروباری قوانین، ریگولیشنز آسان بنانے پر زور دیا ہے، عالمی بینک نے ایگزیم بینک آف پاکستان کو فعال کرنے کی بھی سفارش کر دی۔ ایگزیم بینک کو فعال کرکے نئی برآمدی فنانسنگ فراہم کی جائے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں، جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 16 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا، 200 سرکاری ادارے نجی شعبے کی کارکردگی متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے منافع کی بیرون ملک ترسیل پر رکاوٹیں ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔