غزہ شہر کے صابرہ محلے میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 25 افراد شہید ہوگئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اب تک 55 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے صابرہ محلے میں کئی گھروں کو نشانہ بنایا۔ امدادی کارکن اور مقامی لوگ ہاتھوں سے ملبہ ہٹا کر زندہ افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اب بھی ملبے کے نیچے سے زندہ لوگوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی ڈرونز امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور فائرنگ کر رہے ہیں۔ متاثرہ خاندان نے عالمی برادری سے فوری مدد کی اپیل کی ہے۔

وسطی غزہ کے بریج پناہ گزین کیمپ میں بھی اسرائیلی فضائی حملے میں سات فلسطینی شہید ہوئے جن میں چار بچے شامل تھے۔ یہ حملہ اقوام متحدہ کے ایک کلینک کے قریب ہوا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 66 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ غذائی قلت اور قحط کے باعث بھی اب تک 440 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 147 بچے شامل ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت کردی، بل بدھ کو پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اناطولیہ ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے یرغمالیوں اور لاپتا افراد کے کوآرڈینیٹر نے آج کہا کہ وزیراعظم نیتن یاہو ایک ایسے بل کی حمایت کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔

یہ بل دائیں بازو کی انتہا پسند جماعت ’جیوش پاور پارٹی‘ نے پیش کیا ہے، جس کی قیادت وزیرقومی سلامتی ایتمار بن گویر کر رہے ہیں، یہ بل بدھ کو اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ میں پہلی بار منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ اس شخص کو سزائے موت دی جائے گی جو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر کسی اسرائیلی شہری کو نسلی تعصب، نفرت یا ریاستِ اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے ہلاک کردے۔

اسرائیل میں کوئی بھی بل قانون بننے کے لیے کنیسٹ میں تین مراحل سے گزرنا ضروری ہوتا ہے۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان کے مطابق کوآرڈینیٹر گل ہیرش نے پیر کو کنیسٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو بتایا کہ نیتن یاہو نے اس بل کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

گل ہیرش نے کہا کہ وہ اس سے پہلے اس بل کے مخالف تھے، کیونکہ یہ غزہ میں زندہ یرغمالیوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ بن سکتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب یرغمالی زندہ ہیں، اس لیے میری مخالفت کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی۔

اسی روز کنیسٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ جیوش پاور پارٹی کی درخواست پر اس بل کو پہلے مرحلے کے لیے پیش کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

اسرائیلی وزیرقومی سلامتی ایتمار بن گویر بارہا اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے لیے سزائے موت کے قانون کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ مہینے اکتوبر میں حماس نے ایک عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی زندہ قیدیوں کو رہا کیا تھا، یہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیش کردہ 20 نکاتی منصوبے کے تحت طے پایا تھا۔

اس وقت 10 ہزار سے زائد فلسطینی (جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں) اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، فلسطینی اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ قیدی تشدد، بھوک اور طبی غفلت کا شکار ہیں، اور متعدد قیدی حراست کے دوران شہید ہو چکے ہیں۔

حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بن گویر نے جیلوں کے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے اور قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقاتوں پر پابندی، خوراک میں کٹوتی، اور نہانے کی سہولت محدود کر دی گئی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جنوبی لبنان پر بمباری، ایک شہید متعدد زخمی
  • غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
  • جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی فوج تعینات کرنے کی منظوری دے، امریکا
  • اسرائیل امن معاہدہ پھر سوالوں کی زد میں( تازہ حملوں میں 7 افراد شہید)
  • اسرائیل کے غزہ،لبنان میں تازہ حملے ، 7 شہید, کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے‘ نیتن یاہو
  • غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • لاہور،بوتلوں سے بھرا ٹرک رکشے پر الٹ گیا،4افراد جاں بحق
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی