ہم اسرائیل کی سلامتی کی حمایت کرتے ہیں، برطانیہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
برطانیہ کی وزیر خارجہ نے بدھ کی صبح دو ریاستی حل کانفرنس میں کہا کہ ایک فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا جائز حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی وزیر خارجہ نے بدھ کی صبح دو ریاستی حل کانفرنس میں کہا کہ ایک فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا جائز حق ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، ایویٹ کوپر نے کہا کہ ہم برطانیہ کے تاریخی فیصلے کی تصدیق کرتے ہیں جس کے تحت فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی ریاست فلسطینی عوام کا حق ہے۔ فلسطین کو تسلیم کرنا بہتر مستقبل کے حصول کا راستہ ہے۔ نیٹ ورک الجزیرہ کے مطابق، کوپر نے کہا کہ غزہ میں انسانی المیہ بڑھ رہا ہے اور نیتن یاہو کی کابینہ جنگ کو مزید شدت دے رہی ہے اور امداد کے داخلے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم اسرائیل اور اس کے عوام کی سلامتی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ حماس فلسطین کی حکومت میں مستقبل میں کوئی کردار نہیں رکھتی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد کانفرنس میں بنگلہ دیشی مشیر کا عوام کو ترقی کا محور بنانے کا مطالبہ
بنگلہ دیش کی وزارتِ ماحولیات، جنگلات و ماحولیاتی تبدیلی اور وزارتِ آبی وسائل کی مشیر سیدہ رضوانہ حسن نے ترقی پذیر ممالک پر زور دیا کہ وہ میگا منصوبوں کے بجائے عوامی فلاح کو ترجیح دیں۔
منگل کی شب اسلام آباد میں 28ویں پائیدار ترقی کانفرنس کے مہمان شرکا کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقی کا اصل پیمانہ عمارتیں یا سڑکیں نہیں بلکہ انسانوں کی زندگی کا معیار ہے۔
’اگر لوگ موسمی آفات سے متاثر ہوں اور محفوظ پانی تک رسائی نہ رکھیں تو ترقی بے معنی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بنگلہ دیش کا 20 سال بعد اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق، کن شعبوں پر توجہ دی جائے گی؟
رضوانہ حسن نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو چاہیے کہ وہ بیرونی امداد کے بغیر بھی علاقائی تعاون، کمیونٹی کی شمولیت اور انسان مرکز پالیسیوں کے ذریعے پائیدار ترقی کے لیے اشتراک پیدا کریں۔
انہوں نے زور دیا کہ حقیقی مزاحمت نیچے سے اوپر کی سطح تک، تعاون، رویوں میں تبدیلی اور عوامی اعتماد کی بحالی کے ذریعے پیدا کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات کو قومی و علاقائی ترجیحات کے لیے خطرہ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش کا بھارت کے ساتھ سرحد پر سیکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے نئی بٹالینز تشکیل دینے کا فیصلہ
سری لنکا اور نیپال جیسے ممالک کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اگرچہ چیلنج ہے مگر یہ حکومتی اصلاحات، معاشی ازسرِنو سوچ اور نوجوان قیادت کے ابھرنے کے مواقع بھی فراہم کر سکتا ہے۔
بنگلہ دیشی مشیر رضوانہ حسن نے دنیا بھر کی نوجوان تحریکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کے نوجوان صرف ماحولیاتی انصاف نہیں بلکہ جمہوریت، آزادی اور وقار کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری ڈھانچہ جاتی اصلاحات نہ کی گئیں تو مستقبل میں خوراک و پانی کی قلت، شدید موسم اور آبادی کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی اگلی نسل کے لیے دنیا کو ناقابلِ برداشت بنا دے گی۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کا اتفاقِ رائے کمیشن کی سفارشات پر غم و غصہ
انہوں نے عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو تو پائیدار ترقی کے اہداف کا خوبصورت ’مینیو‘ تو مرتب کردیا ہے مگر اسے آرڈر کرنے کے لیے وسائل نہیں۔
انہوں نے لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو غیر مؤثر اور قرضوں کی پیشکش کو ’انصاف کے بجائے بوجھ‘ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد انصاف بنگلہ دیش پائیدار ترقی ترقی پذیر رضوانہ حسن مینیو