وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ افغان حکومت کی جانب سے مثبت پیغام موصول ہوا ہے اور جلد ہی صوبائی حکومت کی جانب سے ایک وفد مذاکرات کے لیے افغانستان روانہ کیا جائے گا۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت ہوگی. تاکہ دونوں طرف کے مسائل کو پرامن طریقے سے حل کیا جا سکے۔انہوں نے افغانستان سے متعلق وفاقی وزیر دفاع کے حالیہ بیان کو ‘انتہائی افسوسناک’ قرار دیا اور کہا کہ ایسے بیانات حالات کی سنگینی کو نظر انداز کرتے ہیں۔علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ افغان حکومت چاہتی ہے کہ مسائل کا پرامن حل نکلے اور ہمیں ان کی طرف سے ایک مثبت پیغام موصول ہوا ہے۔ ہم مذاکراتی عمل کو آگے بڑھائیں گے.

تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو امن اور استحکام مل سکے۔وزیراعلیٰ کے پی نے گفتگو کے دوران اپنے خلاف مقدمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر اس وقت شدید لا قانونیت ہے۔ ہم عوام کی حقیقی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم جلسے کرکے یہ ثابت کریں گے کہ قوم آج بھی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔ایشیا کپ 2025 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بھارت کے ساتھ میچ صرف کھیل نہیں، جذبات کا معاملہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ بار بار ہار دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بھارت کے ساتھ میچ ایک عام میچ نہیں ہوتا. پوری قوم اس میں جیت کی امید رکھتی ہے۔وزیراعلیٰ کے مطابق کرکٹ میں فتح و شکست کا عمل چلتا رہتا ہے.لیکن کارکردگی میں تسلسل اور عزم کی ضرورت ہے .تاکہ پاکستانی ٹیم عوام کی امیدوں پر پورا اتر سکے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کہا کہ علی امین انہوں نے کے ساتھ

پڑھیں:

صوبے میں فوجی کارروائیاں آئین کے تحت ان کا حق ہے،ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انہیں روک سکیں. علی امین گنڈاپور

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر ۔2025 )خیبر پختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہاہے کہ صوبے میں فوج جو کارروائیاں کر رہی ہے وہ آئین کے تحت ان کا حق ہے، اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انھیں روک سکیں، اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے،افغانستان سے مثبت پیغام آیا ہے، ان سے صوبائی حکومت مذاکرات کریگی،ملک کے اندر لاقانونیت ہے محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا ہے،ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پشاور میںجلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے.

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا شہریوں کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے کوئی قانونی کارروائی ہونی چاہیے تو ان کا کہنا تھا کہ اس صوبے میں جو دہشت گردی دوبارہ شروع ہوئی ہے، وہ کئی دہائیوں سے ہو رہی ہے وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ جہاں تک کارروائی کی بات ہے، دہشت گرد بھی کر رہے ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف ہماری فورسز بھی کر رہی ہیں لیکن اس میں کسی بھی طرح سے کولیٹرل ڈیمج یا عام شہریوں کی ہلاکت ہمیں قابلِ قبول نہیں.

وزیر اعلی کا کہنا تھا ان کارروائیوں میں کوئی بھی شہری ہلاک ہوتا ہے تو ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں یہ نہیں ہونا چاہیے لیکن اس جنگ کے میں یہ بار بار ہو رہا ہے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کے خلاف زمینی کارروائی کے ساتھ ساتھ مارٹر گولے کا بھی استعمال ہوتا ہے، ڈرون بھی استعمال ہوتے ہیں اور جہاز بھی استعمال ہو رہے ہیں، یہ آئین کے تحت ملٹری کا رائٹ(حق) ہے اس پر ہمارا اختیار نہیں کہ ہم روک سکیں لیکن ہمارا اس بارے میں موقف ہے کہ اس جنگ کو کیسے لڑنا چاہیے وہ یہ ہے کہ مذاکرات کرنے چاہییں اور یہ جو کارروائیاں ہو رہی ہیں یہ مسئلے کا حل نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی علاقوں کے لوگوں سے بات ہوئی ہے، ہم نام دینگے اور مذاکرات شروع کریں گے علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنے آپریشن ہوئے ہیں، کوئی حل نہیں نکلا، دہشت گردی مزید بڑھ گئی، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، افغانستان کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے، وہ بھی مذاکرات چاہتے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بات چیت کی پیش کی، تنقید کی گئی، یہ وفاق کا مینڈیٹ ہے ہم نے ان سے بات کی ہے، اس ہفتے قبائل کے وفد کے نام وفاق کو بھجوادئیے جائیں گے وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ ملک کے اندر لا قانونیت ہے، ہمارے خلاف تمام کیسز بے بنیاد ہیں، ہم آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں 27 ستمبرکو عمران خان کے حکم پر جلسہ کررہے ہیں، ہم بڑا جلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم اپنا حق حاصل کریں گے، ہماری اور عمران خان کی پالیسی رہی ہے کہ مذاکرات ہی حل ہے 'پورا صوبہ جب اکٹھا ہوگا تو اس کے لائحہ عمل پر بھی بات کریں گے.

انہوں نے کہا کہ ادارے آئین کے مطابق کام کریں، ہم عوام کی حقیقی جنگ لڑ رہے ہیں علی امین نے کہا کہ کرکٹ ایک اسپورٹس ہے اور لوگوں کو اس سے لگا ہے، انڈیا ہمارا دشمن ہے، اس میچ کے لئے لوگ زیادہ خوش ہوتے ہیں، انڈیا کے خلاف میچ ہارنے سے لوگوں کو دکھ ہوتا ہے، ٹیم کو چاہیے کہ زور لگائے ہمت کریں، اور انڈیا سے جیتے، وفاقی حکومت نے تمام ادارے تباہ کردئیے، کرکٹ کو بھی تباہ کیا، اب انڈیا سے میچ جیت نہیں سکتے. 

متعلقہ مضامین

  • آپریشنز سے حل نہیں نکلا، دہشتگردی مزید بڑھ گئی، افغانستان سے مذاکرات شروع کرینگے، علی امین
  • فیصل امین گنڈا پور نے ایمل ولی کو 1 ارب روپے کے ہرجانے کا ہتک عزت نوٹس بھیج دیا
  • آپریشنز سے حل نہیں ، افغانستان سے فوری مذاکرات شروع کریں گے، علی امین
  • صوبے میں فوجی کارروائیاں آئین کے تحت ان کا حق ہے،ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انہیں روک سکیں. علی امین گنڈاپور
  • آپریشنز سے حل نہیں نکلا، دہشت گردی مزید بڑھ گئی، افغانستان سے مذاکرات شروع کریں گے، علی امین
  • ہمیں افسوس ہے کہ ہم بار بار بھارت سے کرکٹ میچ ہار رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • شراب کیس: علی امین کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • شراب برآمدگی کیس؛ علی امین کے وارنٹ گرفتاری برقرار
  • پیپلزپارٹی نے طویل حکومت کے باوجود سندھ اور کراچی کو زمانہ قدیم کی حالت میں دھکیل دیا