بحیرہ احمر میں جہاز کے قریب دھماکا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
بحیرہ احمر میں ایک تجارتی جہاز کے قریب دھماکا ہوا ہے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
برطانوی ادارے یوکے ایم ٹی او (United Kingdom Maritime Trade Operations) کے مطابق انہیں رپورٹ موصول ہوئی کہ یمن کے شہر عدن کے مشرقی علاقے میں ایک جہاز کے قریب دھماکے کی آواز اور پانی میں چھپاکے کی آواز سنی گئی، واقعے کے بعد فوری طور پر علاقے کو سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں لے لیا گیا اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
یوکے ایم ٹی او نے وضاحت کی کہ دھماکے کے نتیجے میں نہ تو کوئی جانی نقصان ہوا اور نہ ہی جہاز کو کسی قسم کا نقصان پہنچا، واقعہ ابھی تحقیقات کے مرحلے میں ہے۔
خیال رہےکہ بحیرہ احمر دنیا کی سب سے اہم اور مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں شمار ہوتی ہے جہاں سے تیل اور ایندھن کی بڑی مقدار گزر کر مختلف ممالک تک پہنچتی ہے۔
یاد رہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا گزشتہ کئی ماہ سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیلی سے منسلک تجارتی جہازوں کو نشانہ بنا رہی ہے، حوثیوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں فلسطین خصوصاً غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر کی جا رہی ہیں، جہاں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
یوکے ایم ٹی او، جو برطانوی رائل نیوی کے ماتحت میری ٹائم ٹریڈ انفارمیشن سینٹر کے تحت کام کرتا ہے، ایسے ہائی رسک سمندری علاقوں میں تجارتی جہازوں اور فوجی فورسز کے درمیان رابطے کے مرکزی کردار کے طور پر ذمہ داریاں انجام دیتا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں امداد اور انسانی ہمدردی کے نام پر امریکا اور اسرائیل بدترین دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم دنیا بھی اپنے کردار سے غافل نظر آتی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
مستونگ:ریلوے ٹریک پر دھماکا، بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، متعدد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مستونگ: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ریلوے ٹریک پر دھماکے کے نتیجے میں پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جس کے نتیجے میں متعدد مسافر زخمی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کاکہنا ہے کہ واقعہ مستونگ کے علاقے دشت میں پیش آیا, دھماکے کے بعد ریل گاڑی کی کئی بوگیاں الٹ گئیں، جس سے ٹرین میں سوار افراد میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
لیویز حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، اسپتال انتظامیہ نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے اضافی عملہ طلب کرلیا ہے تاکہ متاثرین کو فوری سہولت فراہم کی جا سکے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے جنہیں ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ متعدد افراد کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔
ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے، ریلیف ٹرین اور کرین جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں تاکہ پٹری پر موجود بوگیوں کو ہٹایا جاسکے اور ریل سروس بحال کی جاسکے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ دھماکے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی شواہد سے اشارہ مل رہا ہے کہ یہ واقعہ تخریب کاری کا نتیجہ ہوسکتا ہے تاہم حتمی صورتحال تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئے گی۔ مقامی انتظامیہ اور ریلویز کے اعلیٰ افسران بھی جائے حادثہ کی طرف روانہ ہیں۔
حادثے کے باعث کوئٹہ کی طرف آنے اور جانے والی ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ کراچی اور پشاور کی جانب روانہ ہونے والی متعدد ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک دیا گیا ہے جبکہ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹریک کی بحالی کے بعد ٹرین سروس بتدریج بحال کی جائے گی۔