آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط، مذاکرات کل شروع ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے درمیان ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے دوسرے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کل(جمعرات)شروع ہوں گے، جس کے لیے جائزہ مشن بھی کل پاکستان پہنچے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں تقریباً دو ہفتے قیام کرے گا اوراس دوران پاکستان کی معاشی صورت کا دوسرا جائزہ لے گا اورتکنیکی مذاکرات میں جنوری سے جون 2025 کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے زیادہ تر اہداف پورے کر چکا ہے، پہلے تکنیکی اور پھر پالیسی مذاکرات ہوں گے اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی کارکردگی پر بھی بحث کی جائے گی۔
پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بھی شرکت کریں گے اور مذاکرات کی کامیابی پر بورڈ کی منظوری سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی معیشت پر سیلاب کے اثرات کو آئی ایم ایف جائزے میں شامل کیا جائے، وزیراعظم کا مطالبہ
حکام نے بتایا کہ ستمبر 2024 میں طے پانے والے پروگرام کے تحت 2.
خیال رہے کہ آئی ایم ایف آر ایس ایف پروگرام کی مد میں 1.4 ارب ڈالر کی منظوری دے چکا ہے اور کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کی فنڈنگ بھی ای ایف ایف کی کارکردگی سے مشروط ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف ارب ڈالر
پڑھیں:
وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے مختلف اہداف اور وعدوں کو پورا کرنے کی سمت میں بتدریج پیشرفت کر رہا ہے۔
نیویارک میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلابوں کے پاکستان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کو آئی ایم ایف کے جائزے میں شامل کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: سیلاب زدہ معیشت کا جائزہ، آئی ایم ایف مشن 25 ستمبر کو پاکستان پہنچے گا
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور تعمیری شراکت داری کو سراہا اور کہا کہ یہ تعلقات محترمہ جارجیوا کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے مالی سال 2024 میں 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، اس کے بعد 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی اور 1.4 ارب ڈالر کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی کی بروقت معاونت پر آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت استحکام کے مثبت اشارے دے رہی ہے اور اب گہرے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف کی معاونت حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کی رہنمائی کے لیے نہایت اہم رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی معاشی شرحِ نمو ہدف سے کم رہے گی، آئی ایم ایف کی پیشگوئی
آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے سیلاب سے متاثرہ تمام افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانا بحالی کی ترجیحات طے کرنے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے درست میکرو اکنامک پالیسیوں پر عملدرآمد کے عزم کو سراہا اور آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف معیشت ملاقات وزیر اعظم