وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نطرثانی کرے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نطرثانی کرے، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 24 September, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر سیف نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔مشیراطلاعات کے پی بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے باعث خیبر پختونخوا میں آئے روز جنازے اٹھ رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معصوم شہری، بچے اور خواتین نشانہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے اہم مسئلے پر وفاقی حکومت کی سردمہری افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ و فاق نہ خود افغانستان سے بات چیت کر رہا ہے اور نہ خیبر پختونخوا حکومت کو بات کرنے دے رہا ہے، وزیر اعلی علی امین خان گنڈاپور دہشت گردی کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلی ہا ئو س میں قبائلی جرگوں کا انعقاد کیا گیا ہے، وفاقی حکومت کو چاہیے کہ امن و امان کے قیام میں وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کا ساتھ دے۔انہوں نے کہا کہ وفاق کی نااہل حکومت اس اہم مسئلے پر بھی سیاست کر رہی ہے اور وفاقی حکومت وزیر اعلی علی امین خان گنڈاپور کی مخلصانہ کوششوں کو سیاست کی نذر کر رہی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان وفد بھیجنے کے حوالے سے ٹی او آرز پر بھی چپ سادھ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاق کی سنجیدگی انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط، مذاکرات کل شروع ہوں گے آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط، مذاکرات کل شروع ہوں گے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ ،، اختر عباس سمیت متعدد آفیسران ڈائریکٹر تعینات ،، تفصیلات و دستاویزسب نیوزپر۔۔۔۔ غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا کمپنی کمانڈر ہلاک سیکیورٹی فورسز کی ڈی آئی خان میں کارروائی، فتن الخوارج کے 13 دہشت گرد ہلاک وزیراعظم نے گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت کی سفارشات منظور کر لیں: اویس لغاری اسلام آباد : جنگلی سور کو پکڑ کر گاڑی میں لے جانے کے الزام میں نامعلوم چینی شہری کے خلاف ایف آئی آر درجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف جنگ وفاقی حکومت بیرسٹر سیف وزیر اعلی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
آپریشنز سے حل نہیں نکلا، دہشت گردی مزید بڑھ گئی، افغانستان سے مذاکرات شروع کریں گے، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنے آپریشن ہوئے ہیں، کوئی حل نہیں نکلا، دہشتگردی مزید بڑھ گئی، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، افغانستان کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے، وہ بھی مذاکرات چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بات چیت کی پیش کی، تنقید کی گئی، یہ وفاق کا مینڈیٹ ہے ہم نے ان سے بات کی ہے، اس ہفتے قبائل کے وفد کے نام وفاق کو بھجوادیے جائیں گے۔
علی امین نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مصوم جانوں کا نقصان کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی وفاق اور فوج کا مینڈینٹ ہے، مسئلے کا حل یہ نہیں ہے، مذکرات ہونے چاہییں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ 27 تاریخ کو بانی پی ٹی آئی کے حکم پر جلسہ کررہے ہیں، ہم بڑا جلسہ کرکے ثابت کریں گے کہ لوگ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم اپنا حق حاصل کریں گے، ہماری اور بانی پی ٹی آئی کی پالیسی رہی ہے کہ مذاکرات ہی حل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنے آپریشن ہوئے ہیں، کوئی حل نہیں نکلا، دہشتگردی مزید بڑھ گئی، ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہوں، افغانستان کی طرف سے مثبت جواب آیا ہے، وہ بھی مذاکرات چاہتے ہیں، وفاقی وزیر نے جو بات کی ہے، اس کا جو رویہ ہے وہ انتہائی قابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی علاقوں کے لوگوں سے بات ہوئی ہے، ہم نام دینگے اور مذاکرات شروع کریں گے۔
علی امین نے کیا کہ کرکٹ ایک اسپورٹس ہے اور لوگوں کو اس سے لگاؤ ہے، انڈیا ہمارا دشمن ہے، اس میچ کے لئے لوگ زیادہ خوش ہوتے ہیں، انڈیا کے خلاف میچ ہارنے سے لوگوں کو دکھ ہوتا ہے، ٹیم کو چاہیے کہ زور لگائے ہمت کریں، اور انڈیا سے جیتے، وفاقی حکومت نے تمام ادارے تباہ کردیے، کرکٹ کو بھی تباہ کیا، اب انڈیا سے میچ جیت نہیں سکتے۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ دہشتگری کے واقعات اس صوبے میں دہائیوں سے ہو رہے ہیں اور 80 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے، دہشتگردی کے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ہم یہی کہتے ہیں کہ مذاکرات ہونے چاہییں، تاکہ امن قائم ہو، جلسے میں بھی اسی پر بات کریں گے، لوگوں کی رائے لینگے۔