پاک افغان مذاکرات کا اگلا دور آج استنبول میں ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے مذاکرات میں پیش رفت کا امکان ہوتا ہے تبھی بات کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ایک ہی موقف ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے بند کیے جائیں، امید ہے خطے میں قیامِ امن کے لیے افغان طالبان دانش مندی سے کام لیں گے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری سر زمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو ہم بھی وہی کریں گے جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔
اس سے قبل پاک افغان مذاکرات کا دوسرا دور 25 اکتوبر کو استنبول میں ہوا تھا۔
طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کا یہ دور افغان سرزمین سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے خاتمے کے ایک نکاتی پاکستانی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل استنبول میں ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل جمعرات کو استنبول میں ہوگا، جس میں پاکستان کا ایک اعلیٰ سطح وفد شرکت کرے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وفد میں اعلیٰ عسکری حکام کے ساتھ دفتر خارجہ کے سینئر افسران بھی شامل ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے اس مرحلے میں دوحہ اور استنبول میں ہونے والے سابقہ ادوار کے نتائج پر تفصیلی غور کیا جائے گا، جبکہ پاکستان ایک بار پھر افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کیے جانے کے معاملے کو بھرپور انداز میں اٹھائے گا۔
پاکستان کی جانب سے مذاکرات کے دوران سرحدی دراندازی کی روک تھام اور دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع سیکورٹی معاہدے کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ترکیہ اور قطر اس مذاکراتی عمل میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں، جبکہ کل شروع ہونے والے اس تیسرے دور کا میزبان ترکیہ ہوگا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان ان مذاکرات کو خطے میں امن، استحکام اور باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے اہم موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے، تاہم اسلام آباد واضح کر چکا ہے کہ دہشت گردی اور سرحدی خلاف ورزیوں کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔